حیدرآباد

گروہا جیوتی اسکیم کے لئے میٹر ریڈرس گھروں سے تفصیلات جمع نہیں کررہے ہیں؟

سکندرآباد علاقہ کی کئی کالونیوں سے بھی ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ میٹر ریڈرس صرف میٹر ریڈنگ لے کر واپس ہورہے ہیں اور گروہا جیوتی اسکیم کے بارے میں صارفین کو کوئی اطلاع بھی نہیں دے رہے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے گروہا جیوتی اسکیم کے تحت ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کا اعلان کیا ہے جس کے لئے میٹر ریڈرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گھروں سے تفصیلات اکٹھی کریں تاہم میٹر ریڈرس ایسا نہیں کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
یوم عاشورہ کے لیے نقائص سے پاک انتظامات: کو پلا ایشور
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

اس کے برعکس گریٹر حیدرآباد میں زیادہ تر مقامات پر استفادہ کنندگان سے کہا جارہا ہے کہ وہ دفتر جاکر اپنی تفصیلات جمع کرائیں۔

سکندرآباد علاقہ کی کئی کالونیوں سے بھی ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ میٹر ریڈرس صرف میٹر ریڈنگ لے کر واپس ہورہے ہیں اور گروہا جیوتی اسکیم کے بارے میں صارفین کو کوئی اطلاع بھی نہیں دے رہے ہیں۔

اپارٹمنٹس میں تو میٹر ریڈرز سیلار میں نصب میٹروں کو اسکین کر کے بل سکیورٹی گارڈ کے حوالے کر رہے ہیں اور گروہا جیوتی اسکیم کے بارے میں مکینوں کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔

جب چند لوگوں نے میٹر ریڈرس سے اسکیم کے تحت اپنی تفصیلات جمع کرنے کی درخواست کی تو انہوں نے مبینہ طور پر ایسا کرنے سے انکار کردیا اور ان سے محکمہ کے دفاتر میں اپنی تفصیلات جمع کرنے کو کہا۔

میٹر ریڈرز کی جانب سے تفصیلات جمع کرنے سے انکار کے بعد اب صارفین پاور یوٹیلیٹی دفاتر جا کر تفصیلات جمع کرانے پر مجبور ہیں۔ اس کے نتیجے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے تفصیلات جمع کرانے کے لئے قریبی بجلی کے دفاتر کا رخ کیا۔

جب حکومت نے میٹر ریڈرس سے کہا کہ وہ استفادہ کنندگان کی تفصیلات جمع کریں تو ان کی یونین نے مطالبہ کیا تھا کہ ڈسکام کا انتظامیہ اس کام کے انہیں مراعات فراہم کرے اور انتظامیہ نے بھی مبینہ طور پر اس سے اتفاق کیا تھا۔ تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں میٹر ریڈرس تفصیلات جمع نہیں کر رہے ہیں۔

ریاست میں تقریباً 34 لاکھ گھرانے اس اسکیم کے اہل ہیں۔ تاہم حکومت نے رہنما خطوط جاری کئے ہیں اور اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہر گھر کو ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ، یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ صرف وہی لوگ اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے جن کے پاس سفید راشن کارڈ ہو اور وہ آدھار نمبر سے منسلک ہو۔ گروہا جیوتی اسکیم صرف ایک میٹر والے گھروں بشمول کرایہ داروں پر لاگو ہوتی ہے۔

وہ صارفین جن کے پاس برقی بل کے بقایا جات ہیں یا جنہوں نے گزشتہ دو ماہ سے اپنا بجلی کا بل ادا نہیں کیا ہے وہ اس اسکیم سے استفادہ کے اہل نہیں ہوں گے۔

مزید برآں، گھر کی سالانہ بجلی کی کھپت سال 2022-2023 میں 2,181 یونٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ پرجا پالنا پروگرام کے دوران تقریباً 81.54 لاکھ خاندانوں نے گروہا جیوتی اسکیم کے لئے درخواست دی تھی اور ان کی تعداد 90 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

ریاستی حکومت مبینہ طور پر یکم مارچ سے گروہا جیوتی اسکیم شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور اس سے پہلے اسے مستفید ہونے والوں کی شناخت کرنی ہوگی۔