تلنگانہ

چندریان 3 مشن کی کامیابی میں عادل آباد کے مسلم سائنسداں بھی شامل

چاند کی سطح پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کا آج جہاں ملک بھر میں جشن منایا جارہا ہے وہیں اس مشن کی کامیابی میں متحدہ ضلع عادل آباد کے سائنسداں شیخ مزمل علی کی شرکت نے بھی مسلمانان تلنگانہ کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

عادل آباد: چاند کی سطح پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کا آج جہاں ملک بھر میں جشن منایا جارہا ہے وہیں اس مشن کی کامیابی میں متحدہ ضلع عادل آباد کے سائنسداں شیخ مزمل علی کی شرکت نے بھی مسلمانان تلنگانہ کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
چندریان3 کے چاند پر اترنے کا مقام ’شیوشکتی‘ سے تعبیر
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
رضا احمد خان کوجواہر لال نہرو یونیورسٹی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری

تفصیلات کے مطابق شہر کاغذ نگر کے متوطن شیخ مخدوم علی، معلم منڈل پریشد پرائمری اردو اسکول لکھارام منڈل اوٹنور کے فرزند شیخ مزمل علی بھی اسرو ٹیم کا حصہ تھے جس نے کل چندریان 3 کو کامیابی کے ساتھ چاند کی سطح پر اتارنے میں کامیابی حاصل کی۔

ان کی اس مشن میں شرکت قابل فخر ہے۔

چندریان 3 کی کامیابی کے ساتھ ہی مسلمانان لکھارم کی جانب سے شیخ مخدوم علی کو مٹھائیاں کھلائی گئیں اور ان کے سائنسداں فرزند کی چندریان مشن میں شمولیت پر انھٰیں مبارکبادی دیتے ہوئے کامیابی پر جشن منایا گیا۔

اسرو کے سائنسداں شیخ مزمل علی کے والد محترم شیخ مخدوم علی نے بذریعہ فون بتایا کہ وہ آج نہایت ہی خوش ہیں۔ انھٰیں آج اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایوارڈ حاصل ہوا ہے۔ ان کے فرزند نے آج چندریان 3 مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرنے والی ٹیم کا حصہ رہتے ہوئے ملک اور قوم کا نام بلند کیا ہے۔

انھوں نے اللہ تعالی سے دعا کی کہ وہ اسے مزید ترقیاں عطا کرے اور وہ مستقبل میں بھی اسی طرح ہندوستان کا نام روشن کرتا رہے۔

انھوں نے اپنے فرزند کے متعلق بتایا کہ شیخ مزمل علی کی دسویں جماعت تک کی تعلیم کرنول میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد  چیتنیا کالج حیدر آباد سے انٹر میڈیٹ، جے این ٹی یو سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کی تعلیم کالی کٹ میں ہوئی۔

بعد ازاں 2016 میں تقریبا 200 جائیدادوں کے لئے منعقد ہوئے اسرو کے امتحان میں شیخ مزمل علی نے کامیابی حاصل کی۔اور 2017 میں بحیثیت ’’سائنٹسٹ گروپ گزیٹیڈ آفیسر‘‘ کی حیثیت سے ان کا اسرو میں تقرر ہوا۔

شیخ مخدوم علی جوکہ ایک پرائمری اردو اسکول کے ٹیچر ہیں نے اپنی شریک حیات کے تعاون سے، اپنی چھوٹی سی تنخواہ کے باوجود بھی اپنی اولاد کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دلوانے اور انھیں ملک و قوم کا نام بلند کرنے کے قابل بنانے میں انھوں نے اپنے بڑے فرزند کو جہاں انجنیرنگ کی تعلیم دلوائی وہیں انھوں نے اپنے چھوٹے فرزند اور لڑکی کو طبی شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کئے۔ دونوں ہی آج بحیثیت ڈاکٹر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

شیخ مخدوم علی کی اپنے اولاد کے تئیں کوششوں اور شیخ مزمل علی کا بحیثیت سائنسداں ملک کے نام کوروشن کرنا ان مسلم والدین کے لئے ایک مشعل راہ ہے جو مصیبتوں سے نہ گھبراتے ہوئے اپنی اولاد کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کی جدوجہد کررہے ہیں یا خواہش رکھتے ہیں۔

a3w
a3w