بھارت

کسانوں کی آمدنی پر وائٹ پیپر جاری کیا جائے

ایم ایس پی(اقل ترین امدادی قیمت) قانون وضع کرنے کے مطالبات کے دوران کانگریس نے 2004‘ 2014 اور 2022میں کسانوں کی آمدنی پر آج وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی: ایم ایس پی(اقل ترین امدادی قیمت) قانون وضع کرنے کے مطالبات کے دوران کانگریس نے 2004‘ 2014 اور 2022میں کسانوں کی آمدنی پر آج وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے کسان سل کے صدرنشین سکھ پال سنگھ خیرانے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فروری 2016 میں وزیراعظم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ 2022 میں کسانوں کی آمدنی دُگنی ہوجائے گی۔ آمدنی دُگنی ہونا تودور کی بات ہے اگر مہنگائی کا حساب کیا جائے تو ان برسوں کے دوران کسانوں کی آمدنی گھٹ گئی ہے۔

دراصل 2004 اور 2014 کے دوران کانگریس زیرقیادت یو پی اے حکومت نے کسانوں کی آمدنی دُگنی کی تھی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس پی)‘ کسانوں کی آمدنی ناپنے کا بنیادی پیمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی اے حکومت نے 2 اصل فصلوں گیہوں اور دھان کی ایم ایس پی کو دُگنا کیا تھا اور یہ کام اقتدار میں آنے کے 8 سال کے اندر کیا گیا تھا۔

ایم ایس پی کے سرکاری اعدادوشمار بتاتے ہوئے کسان کانگریس کے صدرنشین نے کہا کہ 2004 میں گیہوں کے لئے ایم ایس پی 640 روپے فی کنٹل تھی جو 2011-12 میں بڑھ کر 1285 روپے فی کنٹل ہوگئی تھی اور 2013-14 میں 1400 روپے فی کنٹل مقرر کی گئی تھی۔

اسی طرح 2004 میں دھان کی ایم ایس پی 560 روپے فی کنٹل تھی جو 2013-14 میں بڑھ کر 1400 روپے فی کنٹل تک پہنچ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس بی جے پی حکومت نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے دورِ حکومت میں دھان اور گیہوں کی ایم ایس پی میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ نہیں ہوا ہے۔

آزادی کے بعد مودی حکومت‘ ہندوستان کی وہ پہلی حکومت ہے جس نے کیڑے مار دواؤں‘ کھاد اور زرعی آلات پر جی ایس ٹی عائد کیا ہے۔ کسانوں کی آمدنی دراصل کس نے دُگنی کی؟۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دُگنی کرنا وزیراعظم نریندر مودی کا ایک اور ”جملہ“ تھا۔

کسانوں کے قائد نے کہا کہ کاشتکاروں کو دُہری مصیبت کا سامنا ہے کیونکہ ایک طرف ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے تو دوسری طرف دیگر اشیاء بھی مہنگی ہوگئی ہیں۔

انہوں نے اپنے الزام کا ثبوت پیش کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ مئی 2014 میں ڈیزل کی قیمت 55 روپے 48 پیسے فی لیٹر تھی جبکہ دسمبر 2022 میں یہ بڑھ کر 89.62 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔بین الاقوامی بازار میں قیمتو ں میں قابل لحاظ کمی کے باوجود ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

a3w
a3w