بھارت

’راہول نے خود کئی مرتبہ سیکوریٹی کی خلاف ورزی کی‘

سرکاری عہدیداروں نے آج کہا کہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق راہول گاندھی کے لئے مکمل سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے لیکن خود انہوں نے سیکوریٹی کی خلاف ورزی کی۔

نئی دہلی: کانگریس کی جانب سے یہ الزام عائد کئے جانے کے بعد کہ قومی دارالحکومت میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران سیکوریٹی خلاف ورزی ہوئی تھی‘ سرکاری عہدیداروں نے آج کہا کہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق راہول گاندھی کے لئے مکمل سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے لیکن خود انہوں نے سیکوریٹی کی خلاف ورزی کی۔

کانگریس نے چہارشنبہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ شہر میں یاترا کے دوران سیکوریٹی کی خلاف ورزی ہوئی تھی اور راہول گاندھی کے علاوہ مارچ میں حصہ لینے والے دیگر افراد کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق راہول گاندھی کے لئے مکمل سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے۔عہدیداروں نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تحفظ حاصل کرنے والا شخص خود سیکوریٹی سے متعلق رہنمایانہ خطوط کی پابندی کرتا ہے تب ہی سیکوریٹی انتظامات موثر ثابت ہوتے ہیں۔

بہرحال عہدیداروں نے الزام عائد کیا کہ کئی مواقع پر راہول گاندھی نے خود رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کی اور انہیں کئی مرتبہ اس بات سے واقف کرایا جاچکا ہے۔

مثال کے طورپر راہول نے 2020 سے لے کر اب تک 113 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے اور انہیں اس سے واقف کرادیا گیا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ دہلی میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہول گاندھی نے سیکوریٹی سے متعلق رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کی اور سی آر پی ایف جو زیڈ پلس زمرہ کی سیکوریٹی کے لئے اندرونی گھیرا فراہم کرتی ہے وہ اس معاملہ کو علیحدہ طورپر اٹھائے گی۔

سفر کے دوران تحفظ حاصل کرنے والے شخص کے لئے سی آر پی ایف‘ ریاستی پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر سیکوریٹی انتظامات کرتی ہے۔ خطرہ کے اندیشہ کے بارے میں وزارت ِ داخلہ تمام شرکاء بشمول ریاستی حکومتوں کو مشورے جاری کرتی ہے۔ ہر دورہ کے لئے اڈوانس سیکوریٹی جائزہ لیا جاتا ہے۔