کے سی آر کو قومی سیاست میں آنے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوترے کا مشورہ
ڈاکٹر بی آرامبیڈکر کے پوترے پرکاش امبیڈکر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں بابا صاحب کے 125 فٹ طویل مجسمہ کی نقاب کشائی، محروم طبقات میں نئی جان ڈالنے ان کے ذہنوں میں بی آر امبیڈکر کے نظریات کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔
حیدرآباد: ڈاکٹر بی آرامبیڈکر کے پوترے پرکاش امبیڈکر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں بابا صاحب کے 125 فٹ طویل مجسمہ کی نقاب کشائی، محروم طبقات میں نئی جان ڈالنے ان کے ذہنوں میں بی آر امبیڈکر کے نظریات کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا صاحب نے ہمیشہ تعلیم، اتحاد اور جہدوجہد پر زور دیا تھا۔ ان کی خواہش تھی کہ تعلیم اور اتحاد کے ذریعہ نئے نظام کے لئے جدوجہد کی جانی چاہئے۔ وہ ملک میں انسانیت کو پنپتا دیکھنا چاہتے تھے۔ پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ انگریزوں کے دور میں حکمراں ہمارے رویہ سے کھیلتے تھے ہمارا استحصال کرتے تھے۔
آج دلت بندھو، ویسے ہی کھیل اور استحصال کا جواب ہے۔ دلت بند ھو کے ذریعہ لوٹ اور استحصال کو روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے روپے کی قدر میں استحکام اور مہنگائی پر قابو کے لئے جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ آزادی کے70 سال بعد بھی بی آر امبیڈکر کی شخصیت ملک کے عوام کے سامنے پوری طرح نہیں آئی ہے۔
عوام انہیں سماجی مساوات اور تحفظات کا علمبردار تک ہی محدود سمجھتے ہیں جبکہ ایسا قطعی نہیں ہے۔ وہ بہت دور اندیش مدبر شخصیت کے حامل تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ ملک کو فلاحی ملک بنانے کیلئے چھوٹی چھوٹی ریاستوں کا وفاق ہونا چاہئے۔ عوام کو باشعور بنانے کی وکالت کرتے تھے۔
پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ بی آر امبیڈکر مانتے تھے کہ جس دن ملک میں مذہب اور ذات کے نام پر سیاست کی جائے گی اُس وقت ملک میں کوئی قومی قائد نہیں رہے گا۔ آج ملک کی صورتحال ویسی ہے۔ ہمارے پاس کوئی قومی قائد نہیں ہے۔ ریاستی قائدین کے پاس موقع ہے۔ خاص کر کے سی آر کو قومی قائد بننے کی کوشش کرنا چاہئے۔ تلنگانہ ماڈل کو ملک بھر میں نافذ کرتے ہوئے ملک کیلئے اچھا کیا جاسکتا ہے۔