گاندھی جی اور سائی بابا کے خلاف توہین آمیز ریمارکس، ہنمنت راؤ کی پی ایس میں شکایت
سابق پی سی سی صدر ورکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے شرڈی سائی بابا اور مہاتما گاندھی کیخلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض ریمارکس پر شری شیو پرتستھان ہندوستان تنظیم کے بانی سمبھاجی بھیڈے متوطن سانگلی ڈسٹرکٹ مہاراشٹرا کے خلاف عنبر پیٹ پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کروائی۔
حیدرآباد: سابق پی سی سی صدر ورکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے شرڈی سائی بابا اور مہاتما گاندھی کیخلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض ریمارکس پر شری شیو پرتستھان ہندوستان تنظیم کے بانی سمبھاجی بھیڈے متوطن سانگلی ڈسٹرکٹ مہاراشٹرا کے خلاف عنبر پیٹ پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کروائی اور کہا کہ اس توہین آمیز ریمارکس سے سائی بابا کے عقیدتمندوں اور گاندھی جی کے حامیوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔
چنانچہ سمبھاجی بھیڈسے کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں جیل ریمانڈ کیا جائے۔ درخواست کے ساتھ سمبھاجی بھیڈے کے بیان کی کاپی منسلک کی گئی جس میں بھیڈے نے کہا کہ سائی با با کوئی ہندو نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ہندووں کے خدا ہیں۔
ان کی تصاویر اور مورتیوں کو گھروں سے نکالنے کا انہوں نے ہندووں کو مشورہ دیاتھا۔ اس طرح گاندھی جی کے متعلق بھیڈے نے کہا کہ گاندھی جی کے والد مسلمان تھے اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔
سابق میں سمبھاجی نے پنڈت نہرو اور جیوتی باپھولے کے خلاف بھی قابل اعتراض ریمارکس کئے ہیں۔
ہنمنت راؤ نے اپنی شکایتی درخواست میں انتباہ دیا کہ اگر اندرون 10روز سمبھا جی بھیڈے کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو سائی بابا اور گاندھی جی کے ماننے والے احتجاج منظم کریں گے۔