تلنگانہ

گرجا گھروں میں نیم شبی دعائیہ اجتماعات

تلنگانہ میں اتوار کے روز مختلف گرجا گھروں میں عوامی اجتماعات کے ساتھ کرسمس تہوار روایتی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں اتوار کے روز مختلف گرجا گھروں میں عوامی اجتماعات کے ساتھ کرسمس تہوار روایتی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا۔

شہر حیدرآباد کے مختلف گرجا گھروں میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا اور دعائے نیم شبی میں عوام کی غیر معمولی تعداد شریک تھی۔ اتوار کی صبح عوامی اجتماعات منعقد کئے گئے جن میں مسیحی برادری کے افراد ایک دوسرے کو کرسمس کی مبارکباددیتے ہوئے دیکھا گیا۔

تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے ر یاست اور دنیا کی عیسائی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست اور ملک کے مسیحی برادری کو کرسمس کی پر خلوص مبارکباد دی۔ حضرت عیسیٰ ؑ کی پیدائش پر دنیا بھر میں کرسمس تہوار منایا جاتا ہے۔

کرسمس کی مناسبت سے گرجاگھروں اور مکانات کو رنگ برنگی برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا۔ شہر کے کئی ریسٹورنٹس کو بھی مختلف رنگوں کی روشنیوں سے منور کیا گیا۔یو این آئی کے بموجب دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں کرسمس کی تقاریب روایتی مذہبی جوش وخروش کے ساتھ منائی گئیں۔

اس موقع پر کل رات خصوصی دعائیہ اجتماعات بھی ہوئے جس کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔عیسائی براداری سے تعلق رکھنے والے افراد نے ایک دوسرے کو کرسمس کی مبارکبا د پیش کی۔کرسمس ٹری کو بھی بڑے پیمانہ پر مختلف مقامات پرسجایا گیا۔گرجا گھروں میں لوگوں کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ شہر حیدرآباد کے چیاپل روڈ پر واقع میتھوڈسٹ چرچ کرسمس عوام کی توجہ کا مرکز بنارہا۔

ساتھ ہی سینٹنری میتھوڈسٹ چرچ میں کرسمس ٹری بھی لگایا گیا ہے۔ اس کو روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔ہر سال کرسمس کے موقع پر ان گرجا گھروں کو بڑے پیمانہ پرسجایاجاتا ہے۔متھوڈسٹ چرچ میں کرسمس کے موقع پر تقریبا 5000افراد شرکت کرتے ہیں۔یہ متھوڈسٹ چرچ تقریبا140سال قدیم ہے۔ کرسمس تہوار کے پیش نظر پولیس کے وسیع تر انتظامات کئے گئے تھے۔

ساتھ ہی تلنگانہ کے ضلع میدک کے قدیم چرچ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ میدک چرچ تاریخی اہمیت کا حامل اور ایشیاء کا دوسرا بڑا گرجا گھر ہے جہاں بیرونی سیاح کی بھی کافی تعداد میں آمد ہوتی ہے۔میدک چرچ 1925 میں تعمیر ہوا تھا۔10 سال اس چرچ کی تعمیر میں لگے۔ یہاں عظیم الشا ن پیمانے پر کرسمس منایاگیا۔ میدک چرچ دکن کے نظام کی اجازت سے حیدرآباد سے 100 کیلو میٹر دورمیدک میں تعمیر کیا گیا تھا۔ تلنگانہ بھر کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں کے عیسائیوں کا بڑا اجتماع یہاں دیکھا گیا۔

اس موقع پر خصوصی عبادات کی گئیں۔ چرچ اور اس کے اطراف جشن کا ماحول دیکھا گیا۔ چرچ کے اندر کے تمام کمروں کے علاوہ میدک ٹاؤن کی تمام لاجس اور ہوٹلیں لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔ اس موقع پر چرچ کو رنگا رنگ روشنی سے سجایا گیا تھا۔ چرچ کو جانے والی سڑکوں کو بھی روشن کیا گیا تھا۔

کل شب سے ہی عیسائیوں کی بڑے پیمانے پر آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ ٹریفک کو باقاعدہ بنانے اور میدک ٹاؤن و اس کے اطراف کے اہم مقامات پر سیکوریٹی کی فراہمی کیلئے ملازمین پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ چرچ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے تھے۔

اس موقع پر پارکنگ کیلئے وسیع بندوبست کیا گیا تھا۔ بی آرایس کی رکن اسمبلی پدما دیویندرریڈی نے اس موقع پر کیک کاٹا اور عیسائیوں کو کرسمس کی مبارکباد پیش کی۔ نلگنڈہ کے بھی کئی چرچس کو سجایا گیا۔

ضلع کے سینٹینرنگ ایس ایس تلگو باپسٹ چرچ کلاک ٹاور سنٹر، ماریہ رانی کیتھیڈل چرچ دیور کنڈہ روڈ اور مختلف مقامات کے چرچس کو روشن کیا گیا۔ ضلع کے سب سے اونچے جاپا مالا چرچ کیتھ پلی کو سجایا گیا۔ آندھراپردیش کے وجئے واڑہ،اونگول اور دیگر علاقوں میں بھی کرسمس تقاریب بڑے پیمانہ پر منائی گئیں۔اس موقع پر عیسائیوں کے کثیر اجتماعات چرچس میں دیکھے گئے۔