حیدرآباد

گرفتار پاکستانی شہری گزشتہ نومبر سے شہر میں غیر مجاز مقیم تھا۔ (پڑھیں حیران کن انکشاف)

حیدرآباد میں جمعرات کے روز ایک پاکستانی شہری کو جو نیپال کی سرحد سے ہندوستان میں غیر قانونی طریقہ سے داخل ہونے کے بعد شہر میں گزشتہ سال نومبر سے بیوی کے ساتھ شہر میں مقیم تھا، گرفتار کرلیا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں جمعرات کے روز ایک پاکستانی شہری کو جو نیپال کی سرحد سے ہندوستان میں غیر قانونی طریقہ سے داخل ہونے کے بعد شہر میں گزشتہ سال نومبر سے بیوی کے ساتھ شہر میں مقیم تھا، گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
خیبر پختونخوا میں منکی پاکس سے مزید افراد متاثر
قانون کی خلاف ورزی پر سخت کاروائی ہوگی: کمشنر پولیس سندیپ شنڈالیہ
حیدرآباد پولیس نے دکانوں اور ہوٹلوں کے لئے نیا ٹائم ٹیبل جاری کیا

پولیس نے جمعہ کے روز بتایا کہ فیض محمد، اپنی ہندوستانی اہلیہ کے ساتھ شہر کے این ایم گوڑہ کشن باغ میں سسرال کے مکان میں غیر مجاز طور پر مقیم تھا۔

ایک اہم مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد بہادر پورہ پولیس نے پاکستانی شہری کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضہ سے پاکستانی پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کو ضبط کرلیا۔ 24سالہ فیض، پاکستانی صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع شانگل کے سوات، علاقہ کا رہنے والا ہے۔

اس کے خسر اور اس کی خوش دامن (ساس)، داماد فیض کو غیر مجاز طور پر ہندوستان میں داخل کرانے اور مقامی شناخت دلانے میں مدد کی تھی، مفرور بتائے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساؤتھ زون پی سائی چیتنیہ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم دسمبر2018 میں محفوظ زون شارجہ، یو اے ای گیا تھا جہاں وہ ڈیزرٹ اسٹوڈیو گارمنٹس کمپنی کے شعبہ اسٹیچنگ(سلوائی) اور فنشنگ میں کام کرنے لگا تھا۔

حیدرآباد میں کشن باغ کے اسد بابا نگر کی رہنے والی نیہا فاطمہ نے ملزم کو2019 میں ملینیم فیشن انڈسٹری میں بحیثیت خیاطی(ٹیلر) کی ملازمت دلانے میں مدد کی۔ اسی دوران ان دونوں میں تعلقات استوار ہوئے اور شارجہ میں دونوں نے شادی کرلی اور انہیں 3سالہ ایک بیٹا بھی ہے۔

بعدازاں نیہا فاطمہ ہندوستان دوبارہ لوٹ آئی جبکہ فیض، اپنے ملک پاکستان چلاگیا۔ پولیس نے بتایاکہ فیض کے خسر زبیر شیخ اور ساس افضل بیگم نے داماد کو اس وعدہ پر ہندوستان بلوایا کہ وہ انہیں یہاں قیام کیلئے مقامی شناخت فراہم کریں گے۔

وہ، متعلقہ حکام سے ویزا حاصل کئے بغیر نیپال (کھٹمنڈو) کے ذریعہ ہندوستان میں داخل ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ زبیر شیخ اور افضل بیگم نے بارڈر پرمتعین عہدیداروں کو مناتے ہوئے فیض کو سرحد سے ہندوستان لایا پھر اسے حیدرآباد منتقل کردیا۔

دونوں اسے شہر کے مادھو پور واقع آدھاردفتر بھی لے گئے جہاں محمد غوث کے نام سے صداقت نامہ برائے پیدائش داخل کرتے ہوئے اس کانام اپنے بیٹے کے طور پر درج کرایا۔

پولیس نے فیض کے قبضہ سے پاکستانی پاسپورٹ، پاکستانی شناختی کارڈ، فلائٹ ٹکٹس (کنکٹنگ فلائٹ پاکستان سے نیپال براہ دبئی)، بورڈنگ پاس، کھٹمنڈو میں کونارک ہوٹل میں بکنگ کی تصدیق، نیپال سرحد سے ہندوستان جانے کیلئے بک کردہ بس ٹکٹ اور14 انڈین ریلویز ٹکٹس کو ضبط کرلیا۔

پولیس نے شہر حیدرآباد میں محمد غوث کے نام سے بنائے گئے برتھ سرٹیفکیٹ اور آدھار انرولمنٹ فام کو ضبط کرلیا۔

پولیس نے کاونٹر انٹلیجنس اور سنٹرل انٹلیجنس ایجنسیوں کے ساتھ تحقیقات شروع کی ہیں تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جاسکے کہ آیا پاکستانی شہری کے ہندوستان میں داخلہ کی سازشی زاویہ تو نہیں ہے۔