گروگرام۔ نوح تشدد: مساجد میں نہیں ہوگی نماز جمعہ
گروگرام میں جمعیت العلماء کے صدر مفتی سلیم قاسمی نے ایک ویڈیو پیام کے ذریعہ عوام سے اپیل کی کہ وہ عام مقامات پر یا مساجد میں نمازِ جمعہ ادا کرنے سے گریز کریں۔
گروگرام: نوح‘ سوہنا اور گروگرام میں جاریہ ہفتہ کے اوائل میں بھڑک اٹھے تشدد کے پیش نظر یہاں مسلمان کسی عام مقام یا مسجد میں نماز ِ جمعہ ادا نہیں کریں گے۔ گروگرام میں جمعیت العلماء کے صدر مفتی سلیم قاسمی نے ایک ویڈیو پیام کے ذریعہ عوام سے اپیل کی کہ وہ عام مقامات پر یا مساجد میں نمازِ جمعہ ادا کرنے سے گریز کریں۔
قاسمی نے کہا کہ بھائی چارہ برقرار رکھنا عوام کی ذمہ داری ہے۔ ضلع نوح میں پیر کے روز وی ایچ پی کی ایک ریالی کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپوں کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس تشدد میں ایک نائب امام سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ کئی گاڑیوں اورہوٹلوں کو آگ لگادی گئی۔ مفتی قاسمی نے آج پی ٹی آئی کو بتایا کہ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ گھر میں نماز ادا کرلیں۔
صرف مسجد میں رہنے والے مسجد میں نماز ادا کرسکتے ہیں‘ کسی اور کو داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ اللہ ہمارے بھائی چارہ کی حفاظت کرے۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ دائیں بازو کی ہندو تنظیموں نے چہارشنبہ کے روز ڈپٹی کمشنر پولیس کو ایک یادداشت حوالہ کی تھی اور دیگر چیزوں کے علاوہ عام مقامات پر نماز کی ادائیگی پر امتناع عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر پرشانت پنور اور نوح کے ایس پی ورون سنگلا نے جمعرات کے روز نوح میں علماء کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور ان سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں نماز ادا کرلیں۔