حیدرآباد

گوکل چاٹ اور لمبنی پارک جڑواں بم دھماکوں کے 15 سال مکمل

گوکل چاٹ پر32 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ لمبنی پارک میں بم دھماکہ سے 10، افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ دھماکے 7:45 بجے شام ہوئے تھے۔ اس دن دلسکھ نگر کے فٹ اوور برج کے نیچے ایک بم برآمد ہوا تھا جو پھٹ نہیں سکاتھا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے جڑواں بم دھماکوں کے آج15 سال مکمل ہوگئے۔ آج سے 15 سال قبل 25 / اگست2007 میں شہر کے گوکل چاٹ اور لمبنی پارک میں دو طاقتور بم پھٹ پڑے تھے۔ جس میں 42 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔ حیدرآباد نے جمعرات کے روز گوکل چاٹ اور لمبنی پارک میں ہوئے دو بم دھماکوں میں مارے گئے لوگوں کو خراج پیش کیا۔

 مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور ان دھماکوں میں زندہ بچ گئے افراد نے مہلوکین کو بھر پور خراج پیش کیا۔ عوام کی بڑی تعداد نے شہر کے کوٹھی علاقہ میں موجود گوکل چاٹ کے مہلوکین کو گلہائے خراج پیش کیا۔ ان بم دھماکوں میں بچ جانے والے افراد نے خاطیوں کو بلا تاخیر پھانسی پر لٹکا نے کا مطالبہ کیا۔

 25 / اگست 2007 کو مشہور کھانے کے مقام گوکل چاٹ اور سکریٹریٹ کے قریب واقع لمبنی پارک میں اوپن ایر تھیٹر میں طاقتور بم دھماکہ سے پھٹ پڑے تھے جس کے نتیجہ میں 42 افراد ہلاک و دیگر68 زخمی ہوگئے ۔

گوکل چاٹ پر32 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ لمبنی پارک میں بم دھماکہ سے 10، افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ دھماکے 7:45 بجے شام ہوئے تھے۔ اس دن دلسکھ نگر کے فٹ اوور برج کے نیچے ایک بم برآمد ہوا تھا جو پھٹ نہیں سکاتھا۔

 ابتدا میں اس کیس کی اے پی پولیس تحقیقات کررہی تھی تاہم تشکیل تلنگانہ کے بعد یہ کیس کو تلنگانہ کی کاونٹر انٹلی جنس شعبہ کے حوالہ کردیا گیا۔2018 میں ایک خصوصی عدالت نے دو ملزمین کو خاطی قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت سنائی تھی اور تیسرے کو عمر قید کی سزا دی گئی۔

 دیگر تین ملزمین، جن میں انڈین مجاہدین (آئی ایم) کا چیف منسٹر ریاض بھٹکل اور اس کا بھائی اقبال بھٹکل شامل ہیں، ہنوز مفرور بتائے گئے ہیں۔ عدالت نے عتیق شفیق سید اور اکبر اسماعیل چودھری کو جومبینہ طور پر انڈین مجاہدین کے آپریٹیو بتائے گئے ہیں، اس کیس میں سزائے موت سنائی ہے۔ جبکہ تیسرے مجرم طارق انجم کو عمر قید کی سزا سنائی۔ ثبوت کی کمی کی وجہ سے فاروق شرف الدین اور صادق احمد شیخ کو بری کردیا تھا۔