جموں و کشمیر

ہندوستان دفاعی آلات برآمد کرنے والا ملک بن گیا: راج ناتھ سنگھ

وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کے دن اعلان کیاکہ مسلح افواج کے مابین تال میل بڑھانے تینوں سرویسس کی مشترکہ کمانڈ قائم کی جائے گی۔

جموں: وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کے دن اعلان کیاکہ مسلح افواج کے مابین تال میل بڑھانے تینوں سرویسس کی مشترکہ کمانڈ قائم کی جائے گی۔ وزیردفاع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دفاعی آلات برآمدکرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک سے اب ان آلات کا برآمدکنندہ بن رہا ہے۔

وہ جموں میں جموں کشمیر پیپلزفورم کے زیراہتمام ایک پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کارگل کے آپریشن وجئے کے مشترکہ آپریشن کے مدنظرہم نے مشترکہ تھیٹرکمانڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دفاعی پیداوار کے حوالہ سے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان انہیں درآمدکرنے والا سب سے بڑا ملک تھا۔

آج ہندوستان دفاعی آلات درآمدکرنے والے 25 بڑے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 13ہزار کروڑ کی دفاعی برآمدات سے شروعات کی ہے۔ اس نے سال 2025-26 تک اسے 35ہزار سے بڑھا کر40ہزار کروڑ کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔

راج ناتھ سنگھ کا ایک ماہ میں یہ دوسرا دورہ جموں ہے۔ وہ پچھلی مرتبہ 17جون کو یہاں آئے تھے۔آئی اے این ایس کے بموجب وزیردفاع نے اتوار کے دن کہا کہ ہندوستان ہم پر بری نظرڈالنے والے کسی بھی ملک کو کراراجواب دینے کیلئے اچھی طرح تیار ہے۔ کارگل وجئے دیوس پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان مضبوط اور پُراعتماد ملک بن چکا ہے جو اپنے عوام کے تحفظ کیلئے پوری طرح لیس ہے۔

آزادی کے بعد ہندوستان کو درپیش مختلف چیالنجس کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا سارا علاقہ 1948, 1962, 1965, 1971 اور1999 کی جنگوں میں ”مین وارتھیٹر“ بن گیاتھا۔ دشمنوں نے ہم پر بری نظرڈالنے کی کوشش کی لیکن بہادر ہندوستانی فوجیوں نے ان کے منصوبوں کو ناکام کردیا۔

راج ناتھ سنگھ نے 1948ء میں بریگیڈیرمحمد عثمان اور میجرسومناتھ شرما‘ 1962ء میں میجر شیطان سنگھ‘ اور کارگل جنگ میں کیپٹن وکرم بترا اور کیپٹن منوج پانڈے کے کارناموں کا تذکرہ کیا جنہوں نے ملک کے اتحاد اور سلامتی کیلئے اپنی جان قربان کردی تھی۔ انہوں نے وادیئ گالوان میں بہادری دکھانے والے ہندوستانی فوجیوں کو بھی خراج ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقہ جموں وکشمیر ہمیشہ ملک کا اٹوٹ حصہ رہے گا۔ وہ ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچے گا۔ انہوں نے دفعہ 370کو مثنوی قانونی رکاوٹ قراردیتے ہوئے کہا کہ اسے ہٹادینے سے جموں و کشمیر کے عوام خاص طور پرنوجوانوں کیلئے نئی صبح امید نمودار ہوئی۔

پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے تعلق سے وزیردفاع نے کہا کہ ان علاقوں پر پاکستان کا غیرقانونی قبضہ ہے۔ انہیں آزادکرانے کی متفقہ قرارداد پارلیمنٹ میں منظور ہوچکی ہے۔