کرناٹک

نوجوان کو پیشاب پینے پر مجبور کرنے والا عہدیدار گرفتار

سب انسپکٹر ارجن نے مبینہ طور پر پونیت کو اذیت دی اور ایک اور نوجوان کو اس کے چہرے پر پیشاب کرنے کو کہا۔ یہ بھی الزام ہے کہ پونیت کو فرش پر موجود پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا۔

بنگلورو: دلت نوجوان کو پولیس تحویل میں جبراً پیشاب پلانے کے سنسنی خیز کیس کی تحقیقات میں مصروف سی آئی ڈی کے عہدیداروں نے اصل ملزم سب انسپکٹر ارجن کو گرفتار کرلیا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس روی ڈی چناور کی ٹیم نے چکمگلور ضلع کے گونی بیڈو پولیس اسٹیشن کے سابق سب انسپکٹر ارجن کو چہارشنبہ کی رات بنگلورو سے گرفتار کیا۔

گونی بیڈو کی پولیس نے فراری کے کیس کے سلسلے میں 10/ مئی کو پونیت کے ایل کو گرفتار کیا گیا۔ اس کیس کی تحقیقات ایس آئی ارجن کررہے تھے۔

ارجن نے مبینہ طور پر پونیت کو اذیت دی اور ایک اور نوجوان کو اس کے چہرے پر پیشاب کرنے کو کہا۔ یہ بھی الزام ہے کہ پونیت کو فرش پر موجود پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت روشنی میں آیا جب پونیت نے محکمہ پولیس اور انسانی حقوق کمیشن کو مکتوب تحریر کیا۔

اس سلسلے میں ملزم پولیس عہدیدار ار کے خلاف 22/ مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی۔ زبردست عوامی برہمی کے بعد اسے معطل کیا گیا۔

دریں اثناء پونیت اور اس کے رشتہ داروں کے خلاف عصمت ریزی کا کیس درج کیا گیا مگر اس نے ضمانت حاصل کی۔ دونوں کیسس کی سی آئی ڈی تحقیقات کررہی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے جولائی میں ملزم سب انسپکٹر ارجن کی کیس کالعدم قرار دینے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔