مشرق وسطیٰ

غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 10 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے اموات کی تعداد 313 ہوگئی

بدھ کو جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں ایک عورت اور ایک بچہ بھی شامل ہیں جبکہ 21 افراد زخمی ہوگئے۔

غزہ: غزہ میں اسرائیلی حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے، تازہ کارروائی میں مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
غزہ میں 86 فلسطینی جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن

بدھ کو جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں ایک عورت اور ایک بچہ بھی شامل ہیں جبکہ 21 افراد زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے الگ الگ حملوں میں مزید 6 فلسطینی شہید ہوئے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے مقامات کے قریب بھی حملے کیے گئے جن میں کم از کم 12 فلسطینی جان سے گئے۔

طبی عملے کے مطابق شمالی غزہ میں 4 افراد اس وقت شہید ہوئے جب وہ کھانا لینے کے لیے انتظار کر رہے تھے۔

غزہ کی وزارتِ صحت نے اعلان کیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 10 فلسطینی انتقال کر گئے جس کے بعد اسرائیل کے مسلط کردہ قحط سے اموات 313 ہو گئیں جن میں 119 بچے بھی شامل ہیں۔

طبی ذرائع کے مطابق صرف بدھ کی صبح سے اسرائیلی افواج نے مجموعی طور پر51 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر اجلاس ہوا جس میں امریکا کے علاوہ تمام ارکان نے غزہ میں جاری قحط کو انسان کا بنایا ہوا بحران قراردیا۔

اجلاس میں اسرائیل سے فوری جنگ بندی اور بلارکاوٹ امداد فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔