شمالی بھارت

لکھنؤ کے چلڈرن ہوم میں سردی سے 4 شیرخواروں کی اموات

حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے چلڈرن ہوم کے سپرنٹنڈنٹ کو اُس وقت معطل کردیا گیا جب گزشتہ 5 یوم کے دوران 4 شیر خوار مبینہ طور پر سردی سے فوت ہوگئے

لکھنؤ: حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے چلڈرن ہوم کے سپرنٹنڈنٹ کو اُس وقت معطل کردیا گیا جب گزشتہ 5 یوم کے دوران 4 شیر خوار مبینہ طور پر سردی سے فوت ہوگئے، عہدیدار نے جمعرات کو یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل
نیپال سے ٹماٹر کی اسمگلنگ 4 کسٹمس عہدیدار معطل
راہول کی سیکیوریٹی میں چوک 3 پولیس عہدیدار معطل
کارسے گھسیٹنے سے انجلی کی موت واقعہ پر 11 پولیس ملازم معطل

مجسٹریٹ کے ذریعہ اُن اموات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کنشوک ترپاٹھی سپرنٹنڈنٹ ہوم کو وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی، ضلع پروبیشن آفیسر وکاس سنگھ نے یہ بات کہی۔

4 شیر خوار موت کے 10 اور 14 / فروری کے دوران چلڈرن ہوم واقع پراگ نارائن روڈ سے فوت ہوئے۔ ویمن چائیلڈ ڈیولپمنٹ وزیر بی بی رانی موریہ نے الزامات سے اختلاف کیا کہ یہ بالکل غلط ہے۔

موریہ نے اپنے بیان میں کہا کہ شیر خواروں کا وزن کم تھا اور وہ بخار اور تھلسیمیا (خون کی کمی) سے متاثر تھے اور اُن کی علاج مختلف ہاسپٹلس میں چل رہا تھا۔ ضلع انتظامیہ نے میڈیا کی اطلاعات کو مسترد کردیا جس میں اموات کو سردی سے ہونا قرار دیا گیا ہے۔

حقیقی وجہ موت کی رپورٹ کی جانچ کے بعد ہی معلوم ہوسکتی ہے۔ چلڈرنس ہوم کو ریاستی ویمن ویلفیر ڈپارٹمنٹ چلاتا ہے جب کہ نرسس، شیرخواروں اور 10 ماہ کے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں جب کہ اِس ہوم میں فی الحال 45 شیرخوار ہیں۔

وکاش سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 4 شیر خوار کنگس چارج میڈیکل کالج میں علاج کے دوران فوت ہوگئے۔ 4 بچوں کی عمریں 1.5 ماہ تا 5 ماہ تھیں۔ مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹس کا انتظار ہے۔