تلنگانہ

مدینہ بس حادثہ میں 42 حیدرآبادی عمرہ زائرین جاں بحق، اسدالدین اویسی کا اظہارغم وافسوس

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکنِ پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مدینہ منورہ میں پیش آنے والے اس المناک حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے جس میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کم از کم 42 عمرہ زائرین کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکنِ پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مدینہ منورہ میں پیش آنے والے اس المناک حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے جس میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کم از کم 42 عمرہ زائرین کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

حادثے کی اطلاع ملتے ہی اویسی نے حیدرآباد کی دو ٹریول ایجنسیز سے رابطہ کرکے مسافروں کی مکمل تفصیلات حاصل کیں اور انہیں ریاض میں بھارتی سفارتخانے کے حوالے کیا۔

 انہوں نے ہندوستانی سفارتخانہ کے ڈپٹی چیف آف مشن ابو میتھن جارج سے بھی رابطہ کرکے حادثے کی صورتِ حال اور متاثرہ زائرین کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ اویسی نے یہ تفصیلات وزارتِ خارجہ کے ساتھ بھی شیئر کیں اور مرکزی حکومت، خصوصاً وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس۔ جئے شنکر سے اپیل کی کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی میّتیں جلد از جلد ہندوستان منتقل کی جائیں اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

 ادھر جدہ میں ہندوستانی قونصلیٹ نے بس حادثے کے بعد کنٹرول روم قائم کر دیا ہے اور اس سلسلے میں ہیلپ لائن نمبرز

 8002440003، 0122614093، 0126614276 اور 0556122301 (واٹس ایپ) جاری کیے گئے ہیں۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مکہ سے مدینہ جاتے ہوئے عمرہ زائرین کی بس پیر کی صبح ایک ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

 رپورٹس کے مطابق بس میں موجود تمام مسافر، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، حیدرآباد کے رہائشی تھے اور عمرہ کی ادائیگی کے بعد مدینہ منورہ کی زیارت کے لیے روانہ ہوئے تھے کہ راستے میں یہ دلخراش واقعہ پیش آیا۔

 اس سانحے کے بعد حیدرآباد سمیت ملک بھر میں گہرے دکھ اور افسوس کی فضا پھیل گئی ہے۔