تلنگانہ

انٹر امتحانات میں ناکام ہونے والے 6 طلبہ نے خودکشی کرلی

تلنگانہ اسٹیٹ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے پہلے اور دوسرے سال کے نتائج گزشتہ روز جاری کیے گئے، جس کے بعد افسوسناک خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کم نمبرات یا ناکامی کی وجہ سے ذہنی دباؤ میں آ کر اب تک چھ طلبہ نے خودکشی کر لی ہے، جس سے ان کے خاندانوں پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے پہلے اور دوسرے سال کے نتائج گزشتہ روز جاری کیے گئے، جس کے بعد افسوسناک خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کم نمبرات یا ناکامی کی وجہ سے ذہنی دباؤ میں آ کر اب تک چھ طلبہ نے خودکشی کر لی ہے، جس سے ان کے خاندانوں پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
مادری زبانوں کی حفاظت و ترویج وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: وزیر اقلیتی بہبود سے وفد کی ملاقات
محبوب نگر: اقلیتی پوسٹ میٹرک ہاسٹل (بوائز) میں 18 مخلوعہ نشستوں کیلئے درخواستیں مطلوب ،16 جولائی آخری تاریخ
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
سام چیرٹی ٹرسٹ اینڈ ویلفیئر کی چیئرپرسن شیخ انجم کی سابق وزیر ہریش راؤ سے ملاقات

منچریال ضلع کے لکشٹی پیٹہ علاقے میں انٹر فرسٹ ایئر کی طالبہ اشویتا نے کم نمبرات حاصل کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔ وہ ایک نجی کالج کی طالبہ تھیں۔

یادادری بھونگیر ضلع کے بھوونگیری منڈل کے بسواپورم گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک طالبعلم، جو مقامی نجی کالج میں انٹر (MPC) کا پہلا سال پڑھ رہا تھا، نے امتحان میں ناکامی کے بعد پھانسی لگا کر اپنی جان لے لی۔

موٹی نگر کے آونتی نگر کا ایک طالب علم، جو بلکم پیٹ کے ایک کالج میں انٹر فرسٹ ایئر MPC کا طالب علم تھا، نے بھی امتحان میں ناکامی کے بعد اپنے گھر پر خودکشی کر لی۔

YSR کالونی کی ایک طالبہ، جو انٹر بایوپی سی فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی، ایک مضمون میں ناکام ہونے کے بعد ذہنی دباؤ میں آ کر خودکشی کر بیٹھی۔

بنجارا ہلز روڈ نمبر 2 کے اندرا نگر میں رہنے والی نشٹھا، جو مقامی لرننگ جونیئر کالج میں انٹر فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی، کیمسٹری میں فیل ہونے پر پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔

میڑچل منڈل کے گنڈلاپوچم پلی گاؤں کی ایک طالبہ، جو ایک کارپوریٹ کالج میں انٹر سیکنڈ ایئر پڑھ رہی تھی، نے ناکافی نمبرات حاصل ہونے پر خودکشی کر لی۔

تعلیمی ماہرین اور ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ امتحانات میں ناکامی زندگی کا خاتمہ کرنے کی وجہ نہیں ہونی چاہیے۔ والدین سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جذباتی سہارا دیں اور ان کے ساتھ وقت گزاریں۔