جرمنی کے چرچ میں فائرنگ‘ 8 افراد ہلاک
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا ماننا ہے کہ حملہ آور ایک ہی تھا اور یہ وہ شخص ہوسکتا ہے جو عمارت میں مردہ پایا گیا۔ تحقیقاتی عہدیدار ثبوت اکٹھا کرنے کے لئے رات بھر سرگرم رہے۔ جمعہ کی صبح فارنسک ٹیم عمارت کے باہر دکھائی دی۔ اُس وقت ہلکی برفباری ہورہی تھی۔
ہیمبرگ (جرمنی): جرمن شہر ہیمبرگ کے یہوواہ وِٹنیسس ہال (چرچ) میں فائرنگ میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایسا لگتا ہے کہ مرنے والوں میں حملہ آور بھی شامل ہے۔ پولیس نے جمعہ کے دن یہ بات بتائی۔ کئی لوگ زخمی ہوئے جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے ویب سائٹ پر یہ اطلاع دی۔ جمعرات کی شام فائرنگ کے اس واقعہ کا مقصد کیا تھا اس تعلق سے ابھی تک کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ جرمنی کے دوسرے بڑے شہر کو اس واقعہ نے ہلاکر رکھ دیا۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے جو ہیمبرگ کے میئر رہ چکے ہیں‘ فائرنگ کے اس واقعہ کو تشدد کی بہیمانہ حرکت قراردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا ماننا ہے کہ حملہ آور ایک ہی تھا اور یہ وہ شخص ہوسکتا ہے جو عمارت میں مردہ پایا گیا۔ تحقیقاتی عہدیدار ثبوت اکٹھا کرنے کے لئے رات بھر سرگرم رہے۔ جمعہ کی صبح فارنسک ٹیم عمارت کے باہر دکھائی دی۔ اُس وقت ہلکی برفباری ہورہی تھی۔
یہوواہ چرچ کے امریکہ میں مقیم ترجمان ڈیوڈ سیمونین نے جمعہ کی صبح ای میل بیان میں کہا کہ دنیا بھر میں اس چرچ کے ماننے والوں نے دکھ کا اظہار کیا۔ یہوواہ وٹنیسس کنگڈم ہال 3 منزلہ عمارت ہے جو ضلع گراس بورسٹیل میں ایک آٹو رپیر شاپ سے متصل واقع ہے۔
شہر خاص ہیمبرگ سے یہ چند کیلومیٹر دور واقع ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو کل رات 9:15 بجے فائرنگ کی اطلاع ملی تھی اور وہ فوری وہاں پہنچ گئی تھی۔