حیدرآباد

حیدرآباد میں آٹو اور کیاب ہڑتال

تلنگانہ گِگ اینڈ پلیٹ فارم ورکرس یونین (TGPWU) کے بانی ریاستی صدر شیخ صلاح الدین نے ہڑتالی ورکرس اور ان کی یونینوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد بھر میں آٹو رکشا اور ٹیکسی خدمات جمعہ کو بند ہونے والی ہیں کیونکہ ڈرائیوروں نے نئی بھارتیہ نیائے (سیکنڈ) سنہتا 2023 کے تحت ‘ہٹ اینڈ رن’ کیسوں میں جیل کی سزا میں اضافے کے خلاف احتجاجاً اس بات کا اعلان کیا ہے۔ مزید برآں، وہ خواتین کے لئے مفت بس سفر کی اسکیم ’مہالکشمی اسکیم‘ کی بھی مخالفت کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جامعتہ المؤمنات مغلپورہ میں خواتین کیلئے دس روزہ دینی و اسلامی کورس کا آغاز
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
نرمی انبیاء کی صفت ہے، اسی سے معاشرہ جوڑتا ہے: مولانا محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اکیڈیمکلی گلوبل نے حیدرآباد میں پہلا تجرباتی مرکز قائم کیا

اندیشہ ہے کہ ہڑتال سے مختلف ٹرانسپورٹ خدمات بشمول Ola، Uber، Rapido اور پورٹر کیابس کی طرف سے فراہم کردہ خدمات متاثر ہوں گی۔

تلنگانہ گِگ اینڈ پلیٹ فارم ورکرس یونین (TGPWU) کے بانی ریاستی صدر شیخ صلاح الدین نے ہڑتالی ورکرس اور ان کی یونینوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے گِگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے حقوق اور فلاح و بہبود کے تحفظ کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

صلاح الدین نے کہا کہ گگ ورکرز بھی کم از کم ایک گھنٹے کے لیے ہڑتال میں حصہ لے سکتے ہیں جس سے انصاف اور منصفانہ سلوک کے لئے ہماری اجتماعی آواز کو تقویت ملے گی۔

مطالبات میں ورکرس کے مفادات کے تحفظ کے لئے قوانین کا نفاذ، ویلفیئر بورڈز کی تشکیل اور سماجی تحفظ کے فوائد جیسے ESI، PF، زچگی اور پنشن کے فوائد کی فراہمی شامل ہے۔

مزید برآں وہ منصفانہ اجرت اور ہٹ اینڈ رن قانون کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں جو پولیس کو اطلاع دیئے بغیر جائے حادثہ سے فرار ہونے پر سخت سزائیں دیتا ہے۔