تلنگانہ

تلنگانہ تلی کے مجسمہ پر جدوجہد کا بی آرایس کو اختیار نہیں: وجے شانتی

انہوں نے کہا کہ بی آرایس کو تلنگانہ تلی کے مجسمہ کے روپ میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد کا کوئی حق نہیں ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ وجے شانتی نے کہا ہے کہ 2007 میں تلی تلنگانہ پارٹی نے تلنگانہ تلی کے پہلے مجسمہ کی نقاب کشائی کی تھی۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
تلنگانہ کے اردو صحافیوں کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز، افتتاحی اجلاس میں معزز مہمانوں کی شرکت
خوشنویسی سے تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار اور ذوق کی تسکین ہوتی ہے ،ڈان اسکول ملک پیٹ میں عنقریب تربیتی کلاسس کا آغاز
ریاض میں ادبی فورم کے زیرِ اہتمام ماہانہ محفلِ شعر و ادب کا انعقاد

یہ مجسمہ بی ایس رام نے ڈیزائن کیا تھا۔ بعد ازاں اُس وقت کی ریاست کی حکمران جماعت بی آرایس نے تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی لیکن پارٹی نے ریاست میں 10 سال سے اقتدار میں رہنے کے باوجود مجسمہ کو سرکاری درجہ اور احترام نہیں دیا گیا۔

سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ایکس پر اس خصوص میں کئے گئے اپنے ایک پوسٹ میں وجے شانتی نے کہا کہ جو کام بی آرایس نے دس سال میں نہیں کیا وہ کام کانگریس حکومت نے وزیراعلی ریونت ریڈی کے دور حکومت میں کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آرایس کو تلنگانہ تلی کے مجسمہ کے روپ میں تبدیلی کے خلاف جدوجہد کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا ماضی میں تلی تلنگانہ پارٹی کی جانب سے بنائے گئے مجسمہ کو بی آرایس کی جانب سے تبدیل کر دیا گیا تو کیا کسی نے جدوجہد کی؟ وجے شانتی نے کہا کہ اس مجسمہ کا سیاسی جماعتوں کے فائدے کے لیے استعمال نہ کیاجائے۔