تلنگانہ

گڈوال | بی جے پی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی تاریخی ریلی، وقف ایکٹ کی واپسی کا مطالبہ

گڈوال میں وقف بورڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف لائے گئے وقف ترمیمی بل کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
قاضی پیٹ درگاہ عرس تقاریب کا 17 اگست سے آغاز، ہنمکنڈہ کلکٹریٹ میں انتظامات کا جائزہ اجلاس
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
مولانا ابوالکلام آزاد تقسیم ہند اور دو قومی نظریے کے سخت مخالف تھے
یلندو: جمعیت علماء کی منڈلی سطح پر نئی باڈی کا انتخاب
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات کی دو یومی کل ہند فقہی کانفرنس کا شاندار آغاز، 300 سے زائد علماء، مفتیان اور عالمات کی شرکت

مسلمانوں نے سیاہ بیجز پہن کر گڈوال شہر میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کا انعقاد کیا۔ یہ جلوس دھارورمٹ میں واقع درگاہ سے شروع ہو کر ضلع کلکٹریٹ تک نکالا گیا۔

گڈوال کے رکن اسمبلی بندلا کرشنا موہن ریڈی، سابق ضلعی صدر سرتھا، سابق میونسپل چیئرمین بی ایس کیشوو اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس جلوس میں شرکت کی اور اس کی حمایت کی۔

اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔

انہوں نے اس بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو پورے ملک پر ایک حملہ سمجھیں اور بی جے پی حکومت کو گرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ایک نیا قانون ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کرنا اور ان کی املاک پر قبضہ کرنا ہے۔