شمالی بھارت

سگریٹ نوشی پر اساتذہ کی زدوکوب میں 15 سالہ طالب ِ علم فوت

ٹیچروں نے اس کے کپڑے اتار کر بیلٹ سے بھی مارا۔ جب وہ بیہوش ہوکر گرپڑا، فوری اسے مدھوبن کے ایک خانگی نرسنگ ہوم روانہ کیا گیا۔ وہاں سے لڑکے کو نازک حالت میں مظفر پور منتقل کیا گیا۔ دورانِ علاج لڑکا فوت ہوگیا۔

پٹنہ: بہار میں ایک 15 سالہ لڑکا جسے برسرعام سگریٹ نوشی پر اساتذہ نے بے تحاشہ پیٹا، فوت ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں پولیس سب انسپکٹر کی پٹائی

مہلوک لڑکے کے رشتہ داروں نے بتایا کہ بہار کے ضلع مشرقی چمپارن کا رہائشی بجرنگی کمار اپنی ماں کا موبائل فون لانے گیا اور گھر سے لوٹتے ہوئے اپنے دوستوں کے ساتھ ہردیا پل کے پاس سگریٹ نوشی کرتے دیکھا گیا۔

خانگی رہائشی امدھوبنی ریزنگ اسٹار اسکول کے صدرنشین وجئے کمار یادو نے اسے سگریٹ نوشی کرتے دیکھا اور انتہائی برہمی ظاہر کی۔

اسکول کے ایک ٹیچر جو لڑکے کے رشتہ دار بھی تھے، صدرنشین کے ہمراہ تھے۔ صدرنشین نے لڑکے کے باپ کو طلب کیا اور اسے اسکول کے کمپاؤنڈ تک دیگر ٹیچروں کے ساتھ گھسیٹ کر بے رحمی سے پیٹنا شروع کیا۔ بجرنگی کی ماں اور بہن نے یہ الزام عائد کیا۔

ٹیچروں نے اس کے کپڑے اتار کر بیلٹ سے بھی مارا۔ جب وہ بیہوش ہوکر گرپڑا، فوری اسے مدھوبن کے ایک خانگی نرسنگ ہوم روانہ کیا گیا۔ وہاں سے لڑکے کو نازک حالت میں مظفر پور منتقل کیا گیا۔ دورانِ علاج لڑکا فوت ہوگیا۔

لڑکے کے رشتہ داروں نے بتایا کہ اس کی گردن اور ہاتھوں پر زدوکوب کے گہرے نشانات تھے۔ انھوں نے مزید الزام عائد کیا کہ اس کی شرمگاہ کے قریب سے خون بھی بہہ رہا تھا، تاہم اسکول کے چیرمین افرادِ خاندان کے دعوؤں کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ لڑکے کو زدوکوب نہیں کیا گیا، لیکن اس نے سگریٹ نوشی سے متعلق افرادِ خاندان کو پتہ چلنے کے خوف سے زہر کھالیا، جس کے بعد اسے مظفر پور روانہ کیا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔

لڑکے کی موت کی خبر ملنے سے اس کے خاندان میں آہ و بکا شروع ہوئی، جب کہ اس کی ماں اسمیلا دیوی غم سے نڈھال ہوگئی۔

بجرنگی کا باپ ہری کشور رائے، جو مزدور پیشہ ہے، 5 دن قبل ہی پنجاب کے لیے روانہ ہوگیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ لڑکے کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے موتیہاری روانہ کی گئی اور اسکول کو مہربند کردیا گیا ہے۔

a3w
a3w