آندھراپردیش

ایم پی کی عریاں ویڈیو کلپ کی فارنسک جانچ ضروری

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے ایک وکیل نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عریاں ویڈیوکلپ کا فارنسک تجزیہ کرائیں جس میں مبینہ طور پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جی مادھوملوث ہیں۔

امراوتی: آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے ایک وکیل نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عریاں ویڈیوکلپ کا فارنسک تجزیہ کرائیں جس میں مبینہ طور پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جی مادھوملوث ہیں۔

ہائی کورٹ کے وکیل نے الزام عائد کیا کہ پولیس، اس مسئلہ پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور یہ باور کرانے کی کوشش کررہی ہے کہ سوشل میڈیا پرزیر گردش یہ ویڈیو اصلی نہیں ہے۔

جی لکشمی نارائنہ نے امیت شاہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ویڈیو کلپ کا فارنسک تجزیہ کرانے کا مطالبہ کیا۔ وکیل نے کہا کہ ضلع اننت پور کے ایس پی فقرپا کے اس بیان پر خواتین نے شدید حیرت کا اظہار کیا جس میں ایس پی نے یہ کہا تھا کہ یہ ویڈیو فرضی ہے اور اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

انہوں نے اپنے مکتوب میں تحریر کیا کہ یہ مسئلہ، خواتین کی عزت نفس اور سیکوریٹی سے مربوط ہے۔ اس لئے مرکزی وزیر داخلہ کو اس ویڈیو کلپ کی مرکزی ادارہ میں فارنسک جانچ کرانی چاہئے تاکہ حقائق سامنے آسکے۔

خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی حکومت، خواتین کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔ وکیل کے مطابق جون2019 سے جولائی 2022 کے درمیان، خواتین کے خلاف جنسی زیادتیوں اور دیگر جرائم کے 777 واقعات پیش آئیں ہیں۔

قومی کمیشن برائے خواتین نے اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے مطالبہ کیا کہ وہ متعلقہ ایم پی کے خلاف کاروائی کریں۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی چپرپرسن ریکھا شر ما نے آندھرا پردیش کے ڈی جی پی کو بھی ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس مسئلہ پر آزادانہ انکوائری کی ہدایت دی۔

ہندو پور کے ایم پی مادھو نے ان کے خلاف عائد الزامات کو مسترد کردیا۔ دریں اثنا، مادھوا کا جمعہ کے روز حلقہ ہندو پور میں آمد پر ان کے حامیوں نے ان کا شاندار خیرمقدم کیا۔