امریکہ و کینیڈا

جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو؟ صحافی کے سوال پر گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا (ویڈیو)

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، بائیں بازو جماعتوں کا 7 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان
اسرائیل۔ حماس جلد جنگ بندی نہ ہوئی تو کارروائی پر غور: سلامتی کونسل
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
ترکیہ کا فیصلہ فلسطینی عوام کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: حماس

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو، سوال کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو کانفرنس روم سے گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجود ایک صحافی نے پوچھا غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا، آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے۔

ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ جب مئی میں امن ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے، امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس کانفرنس تھی۔ نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔