حیدرآباد

بی آر ایس قائدین پر مشتمل وفد کی گورنر سے ملاقات

کے ٹی آر نے مزید کہا کہ ”ہم بے روزگار نوجوانوں کے بارے میں گورنر کو واقف کیا“ہم نے گورنر کو پروٹوکول اور ایم ایل ایز کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ حکومت سے وضاحت طلب کریں گے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے ارکان اسمبلی اور کونسل نے آج گورنر رادھا کرشنن سے ملاقات کی تاکہ پارٹی سے انحراف اور کانگریس کے نا مکمل وعدوں سے گورنر کو واقف کرایا جاسکے۔ بی آر ایس قائدین ایک وفد نے جس کی قیادت بی آر ایس کے کا رگزار صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے کی تھی۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک

 گورنر رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور بی آر ایس کے ایم ایل ایز کے انحراف اور کانگریس کی طرف سے بے روزگار نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کی شکایت درج کرائی جا سکے۔ بعدازایں کے ٹی آر نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ہم نے گورنر کی توجہ تلنگانہ میں آئین پر کی جاری حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر اہم مسائل کے بارے میں واقف کرایا۔

 پارٹی قائدین نے گورنر سے ملاقات کی تاکہ اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ کس طرح کانگریس نے بے روزگار نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کو نظر انداز کیا ہے اور طالب علموں   سے 2 لاکھ نوکریوں کی فراہمی اور جاب کیلنڈر کی اجرائی کے بارے میں کے گئے وعدوں کے بارے میں گورنر کو بتایا،۔

 ان وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کرنے پر طلبہ کے خلاف پولیس طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے اور انھیں گرفتار کرکے ان خلاف  جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ہم نے سٹی سنٹرل لائبریری میں لاٹھی چارج اور او یو کے طلباء پر حملوں جیسے واقعات کو بھی اجاگر کیا، جو تحریک کے دنوں میں استعمال ہتھکنڈوں کی عکاسی کرتے ہیں، جو اب کانگریس حکومت کی طرف سے دہرائی جا رہی ہے۔

 گورنر نے ان مسائل پر بہت سنجیدگی سے جواب دیا اور ہمیں یقین دلایا کہ وہ ہوم سکریٹری کو مزید انکوائری کے لیے طلب کریں گے۔  بی آر ایس، ریاست کے بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ کانگریس کے تمام وعدوں کو پورا کرنے تک لڑتی رہے گی۔

کے ٹی آر نے ریاست میں آئینی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا، گورنر کو اس بارے میں مطلع کیا کہ کس طرح ان کی پارٹی کے 10  ایم ایل ایز اور  8 ایم ایل سیز کو کانگریس میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا گیا۔  انہوں نے کہا کہ ہم قانونی کارروائی کر رہے ہیں اور اس سلسلہ میں ہم نے اسپیکر سے بھی شکایت کی ہے۔

  وفد نے دانم ناگیندر کا معاملہ اٹھایا، جس نے بی آر ایس ایم ایل اے کے طور پر جیتنے کے باوجود ایم پی کے لیے کانگریس امیدوار کے طور پر پارلیمانی حلقہ سکندرابار سے مقابلہ کیا۔ 

کے ٹی آر نے مزید کہا کہ ”ہم بے روزگار نوجوانوں کے بارے میں گورنر کو واقف کیا“ہم نے گورنر کو پروٹوکول اور ایم ایل ایز کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے ہمیں یقین دلایا کہ وہ حکومت سے وضاحت طلب کریں گے۔گورنر نے وعدہ کیاکہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔