بیلاروس کے صدر کو علامتی ’’نیوکلیئر منی بم‘‘ کا تحفہ
بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کو علامتی نیوکلیئر منی بم تحفے میں دیا گیا ہے اور یہ تحفہ روس کے وزیر دفاع وکٹر ہرینن نے ایک اجلاس کے دوران پیش کیا۔

ماسکو: بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کو علامتی نیوکلیئر منی بم تحفے کے طور پر دیا گیا ہے اور یہ تحفہ وزیر دفاع نے پیش کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کو علامتی نیوکلیئر منی بم تحفے میں دیا گیا ہے اور یہ تحفہ روس کے وزیر دفاع وکٹر ہرینن نے ایک اجلاس کے دوران پیش کیا۔
وزیر دفاع نے اپنے صدر کو تحفہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1949 کو سوویت یونین میں تیار ہونے والا یہ پہلا منی ایٹم بم تھا۔
بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے حال ہی میں متنبہ کیا کہ ہے کہ کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں ان کا ملک ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے دریغ نہیں کرے گا جس کو دنیا بھر بالخصوص مغربی ممالک میں تشویش کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بیلاروس یوکرین جنگ میں روس کا اتحادی ہے اور روس نے گزشتہ مئی میں اپنے ایٹمی ہتھیار بیلا روس کی سرحد پر منتقل کرنا شروع کیے تھے۔
بیلا روسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے گزشتہ دنوں روس میں بغاوت کو کچلنے میں بھی معاونت کی تھی جس پر روسی صدر پیوٹن نے اپنے بیلاروسی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا تھا۔