چلتی بس میں لگی آگ، باراتی جان بچانے بس سے کود پڑے
بس میں اچانک آگ لگ گئی اور کچھ ہی دیر میں شدید شکل اختیار کر لی۔ جس سے بس پوری طرح جل کر خاک ہو گئی۔ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر بس چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گئے۔
میرٹھ: اترپردیش کے میرٹھ میں اتوار کو دیررات مظفر نگر سے واپس لوٹ رہی بارات کی ایک بس میں اچانک آگ لگ جانے کی وجہ سے تمام باراتیوں نے کود کر اپنے جان بچانی پڑی، جس میں کئی باراتی زخمی ہو گئے۔
پولیس نے پیر کو بتایا کہ قصبہ کٹھور علاقہ کے گاؤں کائست بڑا گاؤں کے رہنے والے راحت کے بیٹے 20سالہ صمد کی بارات اتوار کی صبح مظفر نگر کے دولہیرا گاؤں گئی تھی۔دیر رات بارات واپس لوٹ رہی تھی، جس میں خواتین اور بچے سمیت تقریبا 55باراتی سوار تھے۔
بس میں اچانک آگ لگ گئی اور کچھ ہی دیر میں شدید شکل اختیار کر لی۔ جس سے بس پوری طرح جل کر خاک ہو گئی۔ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر بس چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گڑھ روڈ میں واقع جے بھیم نگر پہنچتے ہی اچانک شارٹ شرکٹ کی وجہ سے پوری بس میں آگ پھیل گئی۔
آگ لگتے ہی ڈرائیور اور کنڈیکٹر بس کو بیچ سڑک میں کھڑا چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ بس میں موجود لوگوں کی چیخ و پکار سن کر آس پاس کے لوگوں نے کسی طرح باراتیوں کو بحفاظت بس سے باہر نکالا۔کچھ باراتی جان بچانے کے لئے چلتی بس سے کود گئے، جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گئے۔
محکمہ فائر بریگڈ کو آگ لگنے کی اطلاع دینے کے کافی دیر بعد فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی موقع پر پہنچی۔ کافی مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا، تب تک بس پوری طرح جل کر لوہے کے ڈھانچہ میں بدل چکی تھی۔ بعد میں جے سی بی کے ذریعے بس کو سڑک کے بیچ سے ہٹا کر پاس کے پیٹرول پنپ سے دور کھڑا کراوایا گیا۔