کھیل

ورلڈ کپ میں پاکستان کی شراکت داری پر اعلیٰ سطحی کمیٹی غور کرے گی

بھٹو کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر قانون اعظم نذیر ترار، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری، قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہان اور سیکرٹری خارجہ شامل تھے۔

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ہندوستان میں اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کی شرکت پر غور کرنے کے لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

متعلقہ خبریں
سمیع، آسٹریلیا دورہ سے باہر ہونے کی خبروں پر ناراض
لاہور کی نشست پر بلاول کو شکست، دھاندلی کا الزام
مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو اسرائیل کو تسلیم کیا جاسکتا ہے: سعودی وزیر
افغانستان کے خلاف شکست تکلیف دہ: بٹلر
اسٹوکس‘ ورلڈکپ کیلئے ونڈے ریٹائرمنٹ واپس لیں گے!

پاکستان کی نیوز ویب سائٹ جیو نیوز کی طرف سے ہفتہ کو ریپیٹ ہفتہ کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ کمیٹی ہندوستانی سرزمین پر ہونے والے انعقادسے متعلق تمام مسئلوں پر حکومت کو سفارشات بھیجے گی، جس کی روشنی میں کستان کے پڑوسی ملک آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حتمی سفارشات پر وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری لی جائے گی۔

بھٹو کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر قانون اعظم نذیر ترار، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری، قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہان اور سیکرٹری خارجہ شامل تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات ہونے کی وجہ سے بابر اعظم کی ٹیم کا ورلڈ کپ میں کھیلنا اس وقت یقینی نہیں ہے۔ ورلڈ کپ کی شروعات پانچ اکتوبر سے ہونا ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ اسے اپنی ٹیم ہندوستان بھیجنے کے لیے حکومت کی منظوری چاہئے۔

گزشتہ ہفتے بورڈ نے وزیراعظم شریف کو خط لکھ کر ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شرکت کی اجازت مانگی تھی۔ مسٹر شریف نے اس خط کا نوٹس لیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی۔

پی سی بی نے شریف کولکھے گئے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان کو جن مقامات پر میچ کھیلنا ہیں ان کی سیکیورٹی کا باریکی سے جائزہ لیا جائے۔

غور طلب ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے گزشتہ ہفتہ جاری پروگرام کے مطابق پاکستان کی ورلڈ کپ مہم کی شروعات 12 اکتوبر کو نیدرلینڈ کے خلاف ہوگی، جب کہ اس کا اگلا مقابلہ 15 اکتوبر کو روایتی حریف ہندوستان کے خلاف ہوگا۔ اس کے علاوہ پاکستان کوبنگلورو، چنئی اور کولکتہ میں بھی اپنے سات لیگ مرحلے کے مقابلے کھیلنے ہیں۔

اگر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو وہ اپنا ٹاپ چار میچ کولکتہ میں کھیلے گا۔ ورلڈ کپ کا فائنل احمد آباد میں ہونا طے ہے۔

غور طلب ہے کہ پاکستان کی حکومت نے 2016 میں آئی سی سی مردانہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ایک تین رکنی وفد کو ہندوستان کے دورے پربھیجا تھا، جس کے بعد سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر آئی سی سی نے ہندوستان کے خلاف پاکستان کا میچ دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل کر دیا تھا۔