آندھراپردیش

ناگر جنا ساگر ڈیم پر بھاری تعداد میں پولیس جوان تعینات

دریں اثنا اریگشن اے پی کے انجینئر ان چیف سی نارائن ریڈی نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ، ریاست کے چیف سکریٹری جواہر ریڈی کے ساتھ آبی تقسیم کے مسئلہ پر جائزہ اجلاس طلب کریں گے۔

امراوتی: حکومت آندھرا پردیش نے جمعہ کے روز اپنی طرف، ناگر جنا ساگر ڈیم پر کافی تعداد میں سیکوریٹی فورس کو متعین کردیا ہے۔ جہاں آبپاشی کے عہدیدار، 3ہزار کیوزک پانی جاری کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
کلگام انکاؤنٹر، 3فوجی اور ایک پولیس عہدیدار زخمی
شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ

پانی کے مسئلہ پر آندھرا پردیش ار تلنگانہ کے درمیان بات چیت کا عمل مکمل نہیں ہوتا، قطعی فیصلہ نہیں ہوتا، جب تک پولیس کی تعیناتی برقرار رہے گی۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ پولیس جوانوں کو تعینات کرنے کے ساتھ حکومت آندھرا پردیش نے ڈیم کے قریب چیک پوسٹ بھی قائم کئے ہیں۔

 صورتحال پرامن ہے اور اُس سمت (اے پی کی طرف) ناگر جنا ساگر ڈیم پر کافی تعداد میں پولیس جوان تعینات ہیں۔ دونوں ریاستوں کے درمیان آبی مسئلہ پرٹھوس فیصلہ آنے تک پولیس کی تعیناتی درکار رہے گی۔ ڈی آئی جی (گنٹور رینج) جی پالا راجو نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔

 حکومت تلنگانہ نے ناگر جنا ساگر ڈیم پر اپنی طرف پولیس کو تعینات کیا ہے۔ دریں اثنا اریگشن اے پی کے انجینئر ان چیف سی نارائن ریڈی نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ، ریاست کے چیف سکریٹری جواہر ریڈی کے ساتھ آبی تقسیم کے مسئلہ پر جائزہ اجلاس طلب کریں گے۔

ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت، مرکزی وزارت داخلہ کے سامنے تمام حقائق رکھے گا۔ انجینئر ان چیف نارائن ریڈی نے مزید بتایا کہ ناگر جنا ساگر کے ایک گیٹ (دروازہ) کے ذریعہ جمعرات سے آندھرا پردیش میں 3ہزار کیوزک پانیت پہونچ رہا ہے۔

 توقع ہے کہ یہ پانی، آخر سرے تک پہونچنے میں 3دن لگ جائیں گے۔ ریڈی نے کہا کہ اگر ریاست میں شدیدبارش ہوگی تو عہدیدار، ساگر سے پانی کی اجرائی کو روک دیں گے۔

 واضح رہے کہ آندھرا پردیش کی پولیس نے چہارشنبہ کے روز ناگر جنا ساگر کے26 کے منجملہ13 دروازوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا، اور ایک گیٹ سے 3ہزار کیوزک پانی خارج کیا جارہا ہے۔جمعرات کی صبح تلنگانہ کے عوام کو اس وقت یہ خبر پہونچی جب کہ وہ رائے دہی کیلئے متعلقہ بوتھ جارہے تھے۔