شمالی بھارت

مرد حضرات کی آواز بننے ایک پارٹی انتخابی میدان میں!

دیگر سیاسی جماعتوں کے برخلاف الیکشن جیتنا یا ہارنا میرا ادھیکار راشٹریہ دل(مرد) کے لئے اہمیت نہیں رکھتا جو ’مرد‘ کی آواز بننے اور مرد کے عزت و احترام کا دفاع کرنے کے لئے انتخابی میدان میں اتری ہے۔

لکھنو: دیگر سیاسی جماعتوں کے برخلاف الیکشن جیتنا یا ہارنا میرا ادھیکار راشٹریہ دل(مرد) کے لئے اہمیت نہیں رکھتا جو ’مرد‘ کی آواز بننے اور مرد کے عزت و احترام کا دفاع کرنے کے لئے انتخابی میدان میں اتری ہے۔

متعلقہ خبریں
ہیمنت سورین کی درخواست ضمانت‘ ای ڈی سے جواب طلب
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

2018 میں قیام کے بعد سے مرد پارٹی نے جتنی نشستوں پر الیکشن لڑا وہاں اس کے امیدواروں کی ڈپازٹ ضبط ہوگئی لیکن اس کے قائدین کا کہنا ہے کہ انہیں الیکشن میں ہار کی پرواہ نہیں۔

پارٹی نے لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے اپنا منشور جاری کیا ہے۔ اس کا نعرہ ہے ”بیٹوں کے سمان میں‘ مرد اُترے میدان میں“۔ پارٹی نے تاحال3 نشستوں لکھنو‘ رانچی اور گورکھپور سے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ مرد پارٹی نے سابق میں 7 مختلف الیکشن لڑے تھے۔

اس نے 2019 میں وارانسی او رلکھنو سے لوک سبھا الیکشن‘ 2020 میں بنگارمؤ اسمبلی حلقہ سے ضمنی الیکشن اور 2022میں بریلی‘ لکھنو نارتھ‘ بخشی کا تالاب (لکھنو) اور چوڑی چورا سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ مرد پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری آشوتوش کمار پانڈے نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم مرد کے عزت و احترام میں اُن لوگوں کی آواز اٹھانے میدان میں اترے ہیں جنہیں ویمنس سیکوریٹی کے نام پر ہراساں کیا جاتاہے‘ استحصال کیا جاتا ہے۔

جیتنا ہارنا ہمارے لئے معنی نہیں رکھتا۔ اِس بار بھی پارٹی امیدواروں کا کیا حشر ہوگا اس بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کسی لاگ لپیٹ کے بغیر مانا کہ اِس ب ار بھی ان کی ضمانت ضبط ہوسکتی ہے۔ آشوتوش کمار پانڈے نے کہا کہ ہمارے پاس کثیر وسائل نہیں ہیں اور ہم ڈونیشن / عطیات بھی نہیں لیتے۔

ہمارے امیدوار اپنے خرچ پر الیکشن لڑتے ہیں۔ الیکشن لڑنے کا فائدہ یہ ہوا کہ اب مزید پارٹیاں مرد کے مسائل اٹھارہی ہیں۔ پارٹی کے قومی صدر کپل موہن نے کہا کہ آبادی کے نصب حصہ کو بااختیار بنانے مردوں کو دبایا/ کچلا جارہا ہے۔

پارٹی اس مسئلہ کو اجاگر کرنا چاہتی ہے تاکہ لوگ اس پر توجہ دیں۔ پارٹی نے اپنے منشور میں علیحدہ مینس ویلفیر منسٹری اور نیشنل مینس کمیشن قائم کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ کوئی بھی پالیسی یا قانون بننے سے قبل مردوں کے نقطہ ئ نظر پر غور کیا جائے۔

پارٹی نے مینس سیکوریٹی بل منظور کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ پانڈے نے دعویٰ کیا کہ روزانہ 200 سے زائد مرد خودکشی کرتے ہیں کیونکہ کوئی بھی ان کی بات اچھی طرح نہیں سنتا۔