فرانس میں جاری تنازعات سے نمٹنے کیلئے زیادہ سختی کی اجازت دینے کی درخواست
مسٹر بختیاری نے کہا کہ وہ آج دو سو سے زیادہ دیگر میئروں کے ساتھ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ بحران پر بات کرنے کے لیے ایلیسی پیلس جانے والے ہیں۔
پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مشرقی علاقے نیولی سور-مارنے کمیون کے میئر زرتوشتے بختیاری نے منگل کو فرانس میں جاری تنازعات سے نمٹنے کے لیے’مزید سختی‘ کا مطالبہ کیا اور مقامی پولیس سے نگرانی کرنے کو کہا۔ شہر میں سرگرمی۔ ڈرون استعمال کرنے کی اجازت کی درخواست کی۔
مسٹر بختیاری نے کہا کہ وہ آج دو سو سے زیادہ دیگر میئروں کے ساتھ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ بحران پر بات کرنے کے لیے ایلیسی پیلس جانے والے ہیں۔
انہوں نے ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ فرانس میں جاری تنازعات کو ‘زیادہ سختی’ کے ساتھ نمٹائے اور مقامی پولیس کو شہر میں سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے ڈرون استعمال کرنے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سیاستدانوں کی برسوں کی کمزوری اور غیر وقتی فیصلوں کا نتیجہ ہے۔
"یہ حقوق کا مسئلہ ہے کیونکہ ان (ہنگامہ آرائی کرنے والوں) کو انصاف کا کوئی خوف نہیں ہے، وہ عدالت جا سکتے ہیں، لیکن سماعت کے چند گھنٹے بعد، وہ گھر واپس آجاتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس ڈسٹرکٹ جیل میں کافی جگہ نہیں ہے۔ "انہوں نے کہا۔ ہم ریاست کی طرف سے اس قسم کی کمزوری کی حمایت نہیں کرسکتے۔”
میئر نے سات جلی ہوئی اسکواڈ کاروں کا بیڑا دکھایا اور کہا کہ محکمہ پبلک ہاؤسنگ کی عمارت میں لگنے والی آگ سے تمام دستاویزات جل گئے ۔
انہوں نے کہا کہ تمام دستاویزات کو ڈیجیٹل نہیں کیا گیا تھا۔ ان میں تقریباً 2300 مقامی لوگوں کے نام درج تھے، جنہیں مکانات حوالے کیے جانے تھے۔ آگ لگنے سے کئی کی تفصیلات ریکارڈ سے تباہ ہو گئی ہیں۔
ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ لارنس ٹینڈرون برونیٹ نے کہا کہ "میں بہت اداس ہوں۔ برونیٹ نے کہا کہ آگ لگانے والوں کی ایک ویڈیو سی سی ٹی وی کیمروں میں پکڑی گئی ہے، جس میں 14-16 سال کی عمر کے نوجوانوں کو آگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یقین نہیں کر سکتا کہ نوجوانوں نے آگ لگا کر سامان کو تباہ کرنے کا کام کیا ہے کیونکہ اس عمر میں ان نوجوانوں کو اپنے والدین کے لیے ذمہ دار ہونا چاہیے۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ جب وہ آگ کی ویڈیو بنا رہا تھا تو ایک گینگ نے تقریباً 11 سے 13 سال کے بچوں کو کہا کہ تم کبھی جیل نہیں جائو گے، لہٰذا آگ لگا کر آگے بڑھو۔ انہوں نے بتایا کہ نیولی سور-مارنے کا سب سے زیادہ متاثرہ حصہ لیس فاوویسٹس نامی علاقہ ہے۔ یہاں پبلک لائبریری، دکانوں اور ایک سپر مارکیٹ کو آگ لگا دی گئی ہے۔ لیس فاوویسٹس خود بھی بہت سے فسادیوں کا گھر ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں نوجوان ناہیل ایم (17) کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا، جس کے خلاف فرانس میں مسلسل احتجاج جاری ہے۔