حضرت ابو البرکاتؒ کی شان میں طرحی و منقبتی مشاعرہ کا کامیاب انعقاد
اس روحانی محفل کا انعقاد ملا سلیمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہوا اور اس کی سرپرستی مفکر اسلام حضرت مفتی خلیل احمد قادری (امیر جامعہ و شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ) نے کی۔
حیدرآباد: حضرت ابو البرکات سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ کے یومِ تاسیس معہد برکات العلوم عربیہ (ملحقہ جامعہ نظامیہ دارالاقامہ للبنات) اور عرس مبارک کے حوالے سے ایک عظیم طرحی و منقبتی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مشاعرہ حضرت ابو البرکاتؒ کے مشن اور تعلیمات کو اجاگر کرنے کے لیے منقعد کیا گیا، جس میں شہر حیدرآباد اور دیگر علاقوں سے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس روحانی محفل کا انعقاد ملا سلیمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہوا اور اس کی سرپرستی مفکر اسلام حضرت مفتی خلیل احمد قادری (امیر جامعہ و شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ) نے کی۔ مشاعرہ کی صدارت پیر طریقت حضرت مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری (بانی و ناظم مدرسہ عربیہ انوار العلوم) نے کی۔ جبکہ مشاعرہ کی نگرانی ضیاء نظامیہ حضرت مفتی سید شاہ ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری (صدر مفتی جامعہ نظامیہ) نے کی۔
معتبر شعراء کرام کی بڑی تعداد نے اس محفل میں اپنے کلام پیش کیے، جن میں حیدرآباد کے کہنہ مشق شعراء جیسے حضرت ابو عمار عرفان اللہ شاہ نوری، مولانا محمد جلیل احمد نظامی، حضرت مفتی سید شاہ ضیاء الدین نقشبندی، جناب سردار سلیم، جناب وحید پاشاہ قادری، جناب اسد ثنائی، جناب انیس احمد، جناب اکبر خان اکبر، جناب ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری، مولانا ڈاکٹر سید شاہ خلیل اللہ اویس بخاری نقشبندی اور دیگر شامل تھے۔
مشاعرہ کا آغاز حافظ و قاری نور محمد نقشبندی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور قاری محمد فرحت اللہ شریف نے نعت شریف پیش کی۔ اس کے بعد قاری محمد اسد اللہ شریف نقشبندی نے حضرت ابو البرکاتؒ کی منقبت پیش کی، جس سے محفل میں ایک وجدانی کیفیت پیدا ہو گئی۔
شعراء کرام نے اپنے طرحی کلام میں حضرت ابو البرکاتؒ کی شان اور سیرت کے روحانی گوشوں کو اجاگر کیا، جس سے عقیدت مندوں کے دل وجد و عشق کی کیفیت سے لبریز ہو گئے۔ اس موقع پر حضرت مولانا حافظ ڈاکٹر محمد شبیر احمد یعقوبی (شیخ التجوید جامعہ نظامیہ) نے عربی زبان میں تاسیس معہد برکات العلوم کے حوالے سے مدحیہ کلام پیش کیا، جسے خوب پذیرائی ملی۔
مشاعرہ میں مختلف مکاتب فکر کے افراد اور مدارس کے علماء نے شرکت کی۔ مہمانان خصوصی میں پیر طریقت حضرت مولانا خواجہ شاہ محمد بہاؤ الدین نقشبندی (فاروق انجنیئر)، پروفیسر مولانا ڈاکٹر حسن محمد نقشبندی، مولانا محمد عبد العزیز نقشبندی (مقیم امریکہ)، مولانا شیخ نصرت حسین زبیر نقشبندی، مولانا حافظ محمد مجاہد علی نقشبندی، مولانا حافظ محمد جعفر محی الدین نقشبندی، مولانا حافظ قاضی محمد عبد الرزاق نقشبندی، مولانا محمد عمر مکی نقشبندی اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔
مشاعرہ کی نظامت کے فرائض اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری نقشبندی نے انجام دیے، جبکہ افتتاحی خطاب بانی و مہتمم ٹرسٹ و معہد، مولانا قاضی ابو عبد اللہ شاہ محمد اسلم جاوید نقشبندی مجددی قادری نے کیا۔ اس موقع پر صدر مدرس مولانا حافظ محمد خان غوری چشتی قادری نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا، اور معتمد ٹرسٹ مولانا صوفی محمد عرفان احمد قادری نے شکریہ ادا کیا۔
مشاعرہ میں شہر حیدرآباد، سکندرآباد، محبوب نگر، ونپرتی، کوتہ کوٹہ، ورنگل، گنٹور اور دیگر علاقوں سے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مشاعرہ رات دیر تک جاری رہا اور اس کا اختتام حافظ محمد مازن انصاری کے صلوٰۃ و سلام اور صدر محفل حضرت سید شاہ نعمت اللہ قادری کی خصوصی دعا کے ساتھ ہوا۔
اس محفل نے ایک نئی روحانیت اور عشقِ اہل بیت کا پیغام دیا، جسے حاضرین نے بھرپور عقیدت و محبت کے ساتھ سراہا۔