آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے پیر کے دن ریمارک کیا کہ کوئی بھی مذہب آلودگی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو بڑھاوا نہیں دیتا۔ اس نے حکومت ِ دہلی کو ہدایت دی کہ وہ آتشبازی پر امتناع سال بھر جاری رہنے کا فیصلہ اندرون 15 یوم کرے۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے پیر کے دن ریمارک کیا کہ کوئی بھی مذہب آلودگی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو بڑھاوا نہیں دیتا۔ اس نے حکومت ِ دہلی کو ہدایت دی کہ وہ آتشبازی پر امتناع سال بھر جاری رہنے کا فیصلہ اندرون 15 یوم کرے۔
جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح نے کہا کہ آلودگی سے پاک ماحول میں جینے کا حق ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ دستور کے آرٹیکل 21 کے تحت یہ حق حاصل ہے۔
پہلی نظر میں ہماری رائے میں کوئی بھی مذہب ایسی کسی بھی سرگرمی کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا جس سے آلودگی پیدا ہوتی ہو۔ اس انداز میں آتشبازی ہوتی رہی تو اس سے شہریوں کا صحت کا بنیادی حق بھی متاثر ہوگا۔
حکومت دہلی کے وکیل نے کہا کہ آتشبازی پر سال بھر امتناع کا فیصلہ سبھی کے مشورہ کے بعد کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ 25 نومبر تک فیصلہ کرلیا جائے۔
دوران ِ سماعت سپریم کورٹ نے دہلی پولیس پر سخت تنقید کی کہ وہ قومی دارالحکومت میں پٹاخوں پر امتناع کو اچھی طرح لاگو کرنے میں ناکام رہی۔ دہلی پولیس نے اسے سنجیدگی سے لیا ہی نہیں۔