مشرق وسطیٰ

عبدالفتاح السیسی 90 فیصد ووٹ لیکر تیسری بارمصر کے صدر منتخب

مصر کی الیکشن اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آؤٹ “بے مثال رہا۔ 66.8 فیصد ووٹرز نے رائے شماری میں حصہ لیا 39 ملین سے زیادہ لوگوں نے ووٹ ڈال کر آئندہ 6 برسوں کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کیا۔

کیرو: مصر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں عبد الفتاح السیسی 89.6 فیصد ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ عرب میڈیا کے مطابق ایک دہائی سے مصر میں حکمرانے کرانے والے سابق آرمی چیف اور موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی اگلی مدت کے لیے بھی صدر منتخب ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
مودی کو مصر کا اعلیٰ ترین اعزاز
6ریاستوں میں 10حساس تنصیبات عوام کی پہنچ سے باہر
مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا
حماس قائد اسمٰعیل ھنیہ، جنگ بندی بات چیت کے بعد مصر سے روانہ
السیسی عرب دنیا کے پانچویں رہنما جو ہندوستان کی تقریبات میں مہمان خصوصی ہوں گے

مصر کی الیکشن اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آؤٹ “بے مثال رہا۔ 66.8 فیصد ووٹرز نے رائے شماری میں حصہ لیا 39 ملین سے زیادہ لوگوں نے ووٹ ڈال کر آئندہ 6 برسوں کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کیا۔

ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما حازم عمر کو صرف 4.5 فیصد ووٹ ملے۔ صدارتی الیکشن کا انعقاد 10 سے 12 دسمبر کے درمیان ہوا تھا جس میں صدر کے تین غیر معروف رشتے داروں نے بھی حصہ لیا تھا۔

یاد رہے کہ ملٹری ڈکٹیٹر عبدالفتاح السیسی نے 2014 میں اس وقت کے صدر مرسی جن کا تعلق اخوان المسلمین سے تھا کو برطرف کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا بعد ازاں عبدالفتاح 2014 اور 2018 کے صدارتی انتخابات میں 97 فیصد ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار پائے تھے۔ غیر ملکی میڈیا نے عبدالفتاح السیسی کی کامیابی پر ہمیشہ سے الیکشن میں شفافیت پر سوالات اُٹھائے ہیں۔