اداکارہ کو ہراساں کرنے کا کیس، وائی ایس آر سی قائد جیل منتقل
وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد کے ودیاساگر کو جنہیں ممبئی کی اداکارہ و ماڈل کو ہراساں کرنے کے ایک کیس میں دہرہ دون سے گرفتار کیا گیا تھا، پیر کے روز 4اکتوبر تک عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے اور مجسٹریٹ کے احکام پر ودیاساگر کو وجئے واڑہ کی سب جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

وجئے واڑہ: وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد کے ودیاساگر کو جنہیں ممبئی کی اداکارہ و ماڈل کو ہراساں کرنے کے ایک کیس میں دہرہ دون سے گرفتار کیا گیا تھا، پیر کے روز 4اکتوبر تک عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے اور مجسٹریٹ کے احکام پر ودیاساگر کو وجئے واڑہ کی سب جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
ممبئی کی اداکارہ کدمبری جیٹھوانی نے 20ستمبر کو پولیس میں ایک شکایت درج کرائی تھی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا گیا۔ قبل ازیں ودیاساگر کو اتوار کی رات دیر گئے دہرہ دون بذریعہ ٹرین وجئے واڑہ لایا گیا اور انہیں ابراہیم پٹنم پولیس اسٹیشن لے جایا گیا، جہاں ان کے خلاف کیس ہے۔
مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے سے قبل ملزم کو ہاسپٹل لے جایا گیا، جہاں ان کے مختلف طبی معائنہ کئے گئے۔ جیٹھوانی جو رواں سال کے اوائل میں 42دنوں تک جیل میں تھیں، نے دعویٰ کیا کہ ہراسانی واقعہ میں آئی پی ایس آفیسرس اور سیاسی قائدین مبینہ طور پر ملوث ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف فرضی کیس دائر کیا گیا، تاکہ ان پر جنسی زیادتی کی شکایت واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالا جاسکے۔ اے پی پولیس کی ٹیم نے ممبئی میں اداکارہ اور ان کے والدین کو گرفتار کیا تھا۔
حکومت آندھراپردیش نے 15ستمبر کو سابق حکومت میں ڈی جی پولیس انٹلیجنس سیتارام انجنیلو، کرانتی رتن ٹاٹا اُس وقت کے وجئے واڑہ کمشنر پولیس اور وشال گنی کو خدمت سے معطل کردیا۔ ان تینوں آئی پی ایس آفیسروں کو اداکارہ اور ان کے والدین کو طریقہ کار اور پروٹوکول کے برخلاف گرفتار کرنے کے الزام میں معطل کردیا گیا۔