اڈانی کیس،مہربند لفافہ میں تجویز قابل قبول نہیں: سپریم کورٹ
ہم سرمایہ کاروں کے تحفظ میں پوری طرح کھلاپن چاہتے ہیں۔ ہم کمیٹی بنائیں گے۔ عدالت پر احساسِ اعتماد ہوگا۔ برسرخدمت ججس معاملہ کی سماعت کرسکتے ہیں لیکن وہ کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں روزانہ بنچس قائم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن اڈانی گروپ کے شیئرس میں حالیہ گراوٹ کے مدنظر اسٹاک مارکٹ کے نگراں سسٹم کو مستحکم کرنے ماہرین کی کمیٹی بنانے مرکز کی تجویز کو مہربند لفافہ میں قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے کہا کہ وہ سرمایہ کاروں کے تحفظ میں مکمل کھلاپن چاہتی ہے۔
اس نے مجوزہ کمیٹی کی نگرانی سپریم کورٹ کے کسی برسرخدمت جج سے کرانے کو بھی خارج ازامکان قراردیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ ہم مہربند لفافہ میں کوئی بھی تجویز قبول نہیں کریں گے۔ ہم شفافیت یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ اگر ہم نے مہربند لفافہ میں آپ کی تجاویز قبول کرلیں تو اس کا مطلب یہ ہوگاکہ فریق ِ ثانی لاعلم رہے گا۔
ہم سرمایہ کاروں کے تحفظ میں پوری طرح کھلاپن چاہتے ہیں۔ ہم کمیٹی بنائیں گے۔ عدالت پر احساسِ اعتماد ہوگا۔ برسرخدمت ججس معاملہ کی سماعت کرسکتے ہیں لیکن وہ کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں روزانہ بنچس قائم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔
10 فروری کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ میں تاحال مفادِ عامہ کی 4 درخواستیں داخل ہوئی ہیں۔ درخواست گزاروں میں وکیل ایم ایل شرما‘ وشال تیواری‘ کانگریس قائد جیہ ٹھاکر اور مکیش کمار شامل ہیں۔