دسہرہ کے بعد اسکل یونیورسٹی میں داخلے متوقع
تلنگانہ میں مجوزہ ینگ انڈیا اسکلس یونیورسٹی جس کو ملک میں ایک اہم اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، میں امکان ہے کہ اس ماہ سے کورسس کا آغاز کیا جایگا۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) تلنگانہ میں مجوزہ ینگ انڈیا اسکلس یونیورسٹی جس کو ملک میں ایک اہم اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، میں امکان ہے کہ اس ماہ سے کورسس کا آغاز کیا جایگا۔
یونیورسٹی کا مقصد روزگار کی ضمانت والے کورسس کے ذریعہ مہارت کی تربیت فراہم کرنا ہے۔ نصاب کو ڈیزائن کرنے کے لیے معروف کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کی گئی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے فیوچر سٹی میں 57 ایکڑ اراضی پر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
بورڈ کے چیرمین آنند مہندرا کی زیر صدارت ایک حالیہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی عارضی طور پر گچی باؤلی میں انجینئرنگ اسٹاف کالج سے کام کرے گی۔ اس کے لیے ضروری تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر وی ایل وی ایس ایس سباراؤ نے اعلان کیا کہ اکتوبر میں چار کورسس شروع کیے جائیں گے۔
پہلے مرحلہ میں ایسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جن میں ملازمت حاصل ہونے کے زیادہ امکانات ہے، جیسے لاجسٹکس، طب اور صحت اور فارما۔ دسہرہ کے بعد یونیورسٹی ان کورسس کے لیے داخلوں اور اہلیت کے معیار کی تفصیل کے ساتھ نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
سباراؤ نے کہا کہ جلد ہی مزید کورسس متعارف کرانے کے لیے مختلف کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ وائس چانسلر نے یقین دلایا کہ اسکل ڈیولپمنٹ کورسس میں داخلہ لینے والے طلباء کیمپس پلیسمنٹ گارنٹی سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل کرنے والے طلباء 20,000 روپے اور 25,000 روپے ماہانہ کے درمیان تنخواہ کی پیشکش کی توقع کر سکتے ہیں۔