ہریانہ میں کانگریس کی زبردست واپسی کا امکان، اگزٹ پولز جاری
ایگزٹ پولز نے اشارہ دیا ہے کہ کانگریس زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔ حتمی تصویر ایگزٹ پولز کے مکمل ہونے کے بعد واضح ہوگی کہ کون حکومت بنائے گا۔
نئی دہلی: ہریانہ میں 90 اسمبلی نشستوں کے لیے آج سخت سیکیورٹی میں ووٹنگ ہوئی، جس میں بڑی تعداد میں ووٹرز نے جوش و خروش سے پولنگ بوتھس کا رخ کیا اور اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
ایگزٹ پولز نے اشارہ دیا ہے کہ کانگریس زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔ حتمی تصویر ایگزٹ پولز کے مکمل ہونے کے بعد واضح ہوگی کہ کون حکومت بنائے گا۔
سینئر صحافی نیرجا چودھری نے ایگزٹ پولز کی درستگی پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں ان پر اعتبار کم ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہندوستانی ووٹرز عام طور پر اپنے خیالات کا اظہار کھل کر نہیں کرتے، جس کی وجہ سے ایگزٹ پولز کے صحیح ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ نیرجا چودھری کے مطابق، ووٹرز کا ایگزٹ پولز میں صحیح معلومات دینا بھی مشکل ہوتا ہے۔
ہریانہ اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ اس انتخاب میں کل 1031 امیدوار میدان میں تھے، جن میں 101 خواتین شامل تھیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں نے 90 میں سے 89 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے۔ سی پی ایم نے ایک سیٹ پر مقابلہ کیا، جب کہ جے جے پی-آزاد سماج پارٹی اتحاد نے 78 نشستوں پر امیدوار اتارے (جے جے پی 66، اے ایس پی 12 نشستوں پر) – آئی این ایل ڈی نے 51 نشستوں پر اور اس کے اتحادی بی ایس پی نے 35 نشستوں پر مقابلہ کیا۔
2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے 40 نشستیں جیتیں اور اس کا ووٹ شیئر 36.49% تھا، جبکہ کانگریس نے 31 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور اس کا ووٹ شیئر 28.08% رہا۔ جے جے پی نے 10 نشستیں جیتیں، اور اس کا ووٹ شیئر 14.80% تھا۔ آئی این ایل ڈی کو صرف ایک نشست ملی اور اس کا ووٹ شیئر 2.44% تھا۔ ہریانہ لوک ہت پارٹی نے بھی ایک سیٹ جیتی، جبکہ عام آدمی پارٹی کوئی سیٹ نہ جیت سکی۔ 7 سیٹیں آزاد امیدواروں کے حصے میں آئیں۔
ووٹوں کی گنتی کا دن قریب آتے ہی سب کی نظریں ہریانہ پر ہیں کہ آیا ایگزٹ پولز کانگریس کی واپسی کی درست پیشگوئی کر سکیں گے یا نہیں۔