خواتین میں کم عمری کا خبط
ایک گورنمنٹ کا لج کی طالبہ سے عمر کم بتانے والی کمسن حسیناؤں کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ عمر کم ہوتو اچھے رشتے آتے ہیں اورفطرتاً عورت خوبصورت لگنا چاہتی ہے اوردوسروں کی توجہ کو مرکوز کرنا اس کی صفت اوّل ہے۔

حیدرآباد: یہ علم وتجربے کی بات ہے کہ آج کی عورت اپنی عمر کم بتاتی ہے، چاہے وہ نامور ہستی ہویا ایک عام سی عورت ،مگر عمر کم بتانے سے انہیں کیافائدہ میسرآتا ہے۔ بھئی عمر تو عمر ہے ڈھل گئی تو دوبارہ واپس نہیں آسکتی۔ فصل بھی تو اپنے وقت پر ہی پکتی ہے اووروقت کے مطابق ہی فائدہ پہنچاتی ہے مگر عمر صحیح نہ بتانے میں کیا حکمت ہے؟
ایک گورنمنٹ کا لج کی طالبہ سے عمر کم بتانے والی کمسن حسیناؤں کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ عمر کم ہوتو اچھے رشتے آتے ہیں اورفطرتاً عورت خوبصورت لگنا چاہتی ہے اوردوسروں کی توجہ کو مرکوز کرنا اس کی صفت اوّل ہے۔ شاید یہی وجہ ہوسکتی ہے کہ عورتیں اپنی عمر کم بتاناپسند کرتی ہیں۔
شعبہ سائیکالوجی کی استادسے جب اس سلسلے میں پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ عورت توجہ حاصل کرنا چاہتی ہے اورفطرتاً حساس اور نازک واقع ہوئی ہے مگر میرے مطابق ایک گھریلوعورت کی نسبت شوبز سے منسلک خواتین میں یہ سوچ زیادہ پائی جاتی ہے۔
کچھ مسئلے ایسے ہیں کہ جہاں عمر کم بتانا مجبوری بن جاتی ہے یعنی بچیوں کی شادی وغیرہ مگر بطور مسلمان ہمارا عقیدہ ہونا چاہیے کہ انسان کے تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات میں موجود ہے، مردہویا عورت ہرمعاملے میں انہیں قرآن وسنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
ایسی عورتیں کمزور ذہن کی مالک ہوںگی ،ہوسکتا ہے ماضی میں ایسے عوامل کا شکار رہی ہوں جن کے اثرات ان کے ذہنوں پرعیاں ہوں..
قصہ مختصر یہ کہ ہر فرد جس سے کم عمر بتانے پرسوال کیا گیا اس کا جواب اس کے ذاتی علم وتجربہ کی بنیاد پر مبنی رہا۔ کم عمر بتانے سے کوئی خاص فائدہ تونہیں ہوتا، انسان کا چہرہ عمر کی واضح تصویر ہے جس پر صحیح عمر رقم ہوتی ہے اورویسے بھی صحیح عمر بتانے میں کوئی خاص حماقت بھی نہیں ہے چونکہ جوسچ ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔ عموماً مرد حضرات کی رائے ہے کہ عورتیں ہمیں (مردوں کو)اپنی عمر کم بتاکردھوکر دینا چاہتی ہیں مگر ہم بھی کسی سے کم نہیں ہیں اوریہ ٹاپک ایسا ہے جس پر بات کرنا ہمیں اچھا لگتا ہے، شاید اسی لیے کہ ہرلڑکی اس ٹاپک پرگرم جوشی کا مظاہرہ کرتی ہے۔
کچھ کمزور دل کی مالک حسیناؤں کا حال کچھ یوں ہے کہ سفر کے دوران وہ عورتیں ایک نشست سے جھگڑرہی ہوتی ہیں ایک آدمی جوپاس کھڑا یہ ساری بحث سن رہا ہوتا ہے، عرض کرتا ہے : بی بی! آپ میں سے جو بڑی ہیں، وہ نشست پربیٹھ جائیں اور جھگڑاختم کرلیں… ہوایوں کہ دونوں عورتوں نے چارگھنٹے کا سفرکھڑے ہوکر کیا۔
خبرجو بھی ہو… عورت کے حساس پن کا مذاق نہیں اُڑانا چاہیے۔ مگریہ صاحب علم کے لیے باعث ذوق ہی ثابت ہوتی ہیں اور ان کے متعلق شاید رائے یوں ہو۔
یہ پری چہرہ حسینائیں یہ دلکش انداز
ان کا تو کہیں زمانے میں نہیں جواز
یہیں ذکرِ آخر اوریہیں ہیں آغاز
پھر کیوں رہتی ہیں غم ساز
٭٭٭