تین دن بعد ملبے سے نکلتے ہی معصوم شامی بچے کی مسکراہٹ نے دنیا کو اشکبار کردیا (ویڈیو وائرل)
شدید زلزلے کے شکار ملک شام میں امدادی کارکنان کی جانب سے تین دن بعد ملبے سے نکالے گئے کمسن بچے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس میں انہیں تمام ارکان کے ساتھ کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دمشق: شدید زلزلے کے شکار ملک شام میں امدادی کارکنان کی جانب سے تین دن بعد ملبے سے نکالے گئے کمسن بچے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس میں انہیں تمام ارکان کے ساتھ کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
شام اور ترکی میں 6 فروری کو شدید زلزلہ آیا تھا، جس سے دونوں ممالک میں اموات کی تعداد 20 ہزار تجاوز کر چکی ہے۔دونوں ممالک میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور دنیا بھر سے امدادی ٹیمیں وہاں پہنچ چکی ہیں۔
زلزلے کو 5 دن گزر جانے کے باوجود تاحال ملبے تلے دبے افراد کا زندہ حالت میں ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور زیادہ تر کم عمر افراد زندہ حالت میں نکالے جا رہے ہیں۔
گزشتہ پانچ دن میں ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں سے نوزائیدہ بچوں سمیت پانچ سال کی عمر تک کے متعدد بچے زندہ حالت میں نکالے جا چکے ہیں جب کہ بعض بچوں کے ساتھ ان کی ماوں کو بھی نکالا جا چکا ہے۔
زلزلے کے تین دن بعد 08 فروری کو جہاں ترکی میں 10 دن قبل پیدا ہونے والے بچے کو اپنی والدہ کے ہمراہ ملبے سے نکالا گیا تھا، وہیں اب شام میں ملبے سے نکالے گئے ایک کمسن بچے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس نے مایوس چہروں پر رونق بکھیر دی۔
مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق مٖغربی شام میں ادلب کے قریب زلزلے سے متاثرہ شہر ارمناز کی تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے ریسکیو حکام نے 10 فروری کو کمسن بچے کو نکالا، جس نے باہر نکلتے ہی اہلکاروں کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا۔
بچے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے امدادی کارکنان بچے کو جیسے ہی ملبے سے باہر نکال کر گود میں اٹھاتے ہیں تو بچہ مسکرا کر ارکان کے چہروں سے کھیلنے لگتا ہے۔
ملبے تلے سے نکالے گئے بچے کے چہرے پر مٹی کے گرد کو دیکھا جا سکتا ہے، تاہم ان کے چہرے پر زیادہ زخم دکھائی نہیں دیتے۔بچے نے کسی تفریق کے بغیر تمام اہلکاروں کے ساتھ مسکرا کر کھیلنا شروع کیا اور ان کی مسکراہٹ نے اہلکاروں کے دل جیت لیے، جس کے بعد اہلکار بھی باری باری بچے کو گود میں اٹھاکر سکون حاصل کرتے دکھائی دیے۔
ملبے سے چار دن بعد نکالے گئے بچے کے باہر نکلتے ہی کھیلنے کی ویڈیو نے دنیا بھر کے افراد کے دل جیت لیے اور دنیا بھر سے بچے کی صحت یابی اور خیر خواہی کے لیے دعائیں کی گئیں۔