شمالی بھارت

سوشل میڈیا پر دوستی: ہندوستانی خاتون عاشق سے ملنے لاہور پہنچی

راجستھان کے بھیواڑی صنعتی علاقے میں رہنے والی ایک خاتون سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی کرنے کے بعد اپنے دو بچوں کو چھوڑ کر اپنے عاشق سے ملنے پاکستان کے لاہور پہنچ گئی۔

الور: راجستھان کے بھیواڑی صنعتی علاقے میں رہنے والی ایک خاتون سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی کرنے کے بعد اپنے دو بچوں کو چھوڑ کر اپنے عاشق سے ملنے پاکستان کے لاہور پہنچ گئی۔

ملنے والی اطلاع کے مطابق اس کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے ذریعے پاکستان کے ایک نصراللہ نام کے نوجوان سے دوستی ہوئی اور وہ اس کی محبت میں اس قدر دیوانی ہو گئی کہ اپنے دو بچوں اور شوہر کو چھوڑ کر لاہور پہنچ گئی۔

شوہر کو فون پر صرف اتنا ہی بتایا گیا کہ وہ لاہور میں ہے اور اپنے سہیلی سے ملنے آئی ہے۔ وہ تین چاردن میں واپس ہندوستان آجائے گی لیکن پاکستان کی میڈیاکو اس خاتون انجو کے پاکستان پہنچنے کی خبر شائع ہونے کے بعد بھیواڑی میں ہلچل مچ گئی کہ دو بچوں کی ماں اپنے بچوں اور شوہر کو چھوڑ کر کس طرح پاکستان کیسے پہنچ گئی۔

ملنے والی اطلاع کے مطابق اتر پردیش کے بلیا ضلع کے کھرپورہ گاؤں کی رہنے والی اروند کی بیوی انجو تین دن قبل لاہور پہنچی تھی۔ آج جب اس نے بچوں سے ویڈیو کال پر بات کی کہ وہ اپنی سہیلی سے ملنے لاہور پہنچی ہے تو اس کے شوہر اور گھر والوں کو پتہ چلا۔

یہ ایک عیسائی خاندان ہے اور ٹپوکرا ٹیرا ایلیگنس سوسائٹی میں رہتا ہے۔ ویسے تو اروند 2005 سے بھیواڑی میں انڈو کمپنی میں کام کر رہا ہے اور اس کی شادی 3 جولائی 2007 میں مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کی رہنے والی انجو سے بھیواڑی کے ایک عیسائی مذہب کے مطابق چرچ میں ہوئی تھی۔ انجو بھیواڑی کے ٹپوکڑا میں ہونڈا کمپنی میں کام کرتے ہے۔

اس کے شوہر اروند نے بتایا کہ مجھے صرف یہ معلوم ہوا ہے کہ وہ اپنے سہیلی سے ملنے لاہور گئی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ پاکستان میں نصراللہ نام کے شخص سے ملنے گئی ہیں تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس سلسلے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انجو نے پہلے ہی پاسپورٹ بنوایا تھا اور پاسپورٹ اس کے پرانے ایڈریس سے پاسپورٹ بنا ہواہے۔

دو سال سے اس سوسائٹی میں رہ رہے ہیں۔ شوہر کو لاہور جانے کی کوئی خبر نہیں تھی اور نہ ہی گھر میں اس کا ذکرکیا گیا تھا۔وہ ہمیشہ اپنی پاکستان میں رہنے والی سہیلی سے بات کرنے کی با ت ضرور قبول کی تھی لیکن اس نے کبھی یہ نہیں بتایا کہ وہ سہیلی نصراللہ ہی ہے۔

اروند کی 15 سال کی بیٹی اور 5 سال کا بیٹا ہے۔ انجو نے پاکستان جانے کے لیے ایک نئی سم خریدی تھی جس کا نمبر اس نے اپنے شوہر کو بھی نہیں دیا۔

بھیواڑی کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سوجیت شنکر نے بتایا کہ اب تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق وہ خاتون قانونی دستاویزات کی بنیاد پر پاکستان گئی ہے اور اس نے اپنے گھر والوں کو کوئی شکایت نہیں کی ہے اگر شکایت ملے گی تو اس بنیادپر اعلی افسران کے ہدایات پر کاروائی کی جائے گی۔