ایک ہفتہ سے زائد مسلسل اور شدید بارش۔ حیدرآباد میں سورج کی کرنیں دوبارہ نمودار ہو گئیں
اتوار کے روز حیدرآباد کے عوام نے گہرے اور کثیف بادلوں سے نجات پاتے ہوئے معمول کی زندگی کی طرف واپسی کا پہلا سکون بخش دن گزارا۔ اگرچہ یہ بارش کئی دنوں تک جاری رہیں، مگر اس کے نتیجہ میں حیدرآباد سمیت تلنگانہ کے اضلاع میں بارش کی کمی کا مسئلہ مکمل طور پر ختم ہو گیا۔
حیدرآباد: ایک ہفتہ سے زائد مسلسل اور شدید بارش کے بعد بالآخر حیدرآباد اور اس سے متصل اضلاع میں سورج کی کرنیں دوبارہ نمودار ہو گئی ہیں ۔
اتوار کے روز حیدرآباد کے عوام نے گہرے اور کثیف بادلوں سے نجات پاتے ہوئے معمول کی زندگی کی طرف واپسی کا پہلا سکون بخش دن گزارا۔ اگرچہ یہ بارش کئی دنوں تک جاری رہیں، مگر اس کے نتیجہ میں حیدرآباد سمیت تلنگانہ کے اضلاع میں بارش کی کمی کا مسئلہ مکمل طور پر ختم ہو گیا۔
گزشتہ ہفتہ تک ریاست کے 20 سے زائد اضلاع، جن میں حیدرآباد اور میڑچل-ملکاجگری شامل ہیں، بارش کی کمی کا سامنا کر رہے تھے، لیکن صرف ایک ہفتہ کی شدید بارش کے بعد یہ تمام اضلاع اب معمول کی بارش کی حد میں آ چکے ہیں۔
تازہ ترین مانسون 2025 کے اعداد و شمار کے مطابق، ریاست میں مجموعی طور پر حاصل ہونے والی اوسط بارش اب کمی سے نکل کر معمول کی حد میں داخل ہو گئی ہے۔ اتوار تک ریاست تلنگانہ میں مانسون کے دوران مجموعی طور پر 336.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ معمول کے مطابق 334.0 ملی میٹر بارش متوقع تھی۔
فی الحال ریاست کے صرف پانچ اضلاع منچریال، نرمل، جگتیال، پداپلی اور جنگاؤں میں بارش کی کمی برقرار ہے۔ دوسری جانب چار اضلاع سدی پیٹ، رنگا ریڈی، محبوب نگر اور ناگر کرنول میں معمول سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ باقی 24 اضلاع میں بارش کی سطح اب معمول پر ہے۔