شمالی بھارت

بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت میں عورت ہونا جرم بن گیا: راہول، پرینکا گاندھی

وڈرا نے کہاکہ “کانپور میں اجتماعی عصمت دری کی گئی دو نابالغ لڑکیوں نے خودکشی کر لی۔ اب ان لڑکیوں کے والد نے بھی خودکشی کر لی ہے۔ الزام ہے کہ متاثرہ خاندان پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ اتر پردیش میں متاثرہ لڑکیاں اور خواتین انصاف مانگیں تو ان کے خاندانوں کو تباہ کرنا ایک اصول بن گیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی وڈرا نے اتر پردیش میں عصمت دری کی شکار دو بہنوں اور ان کے والد کی خودکشی کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈبل انجن میں خواتین کے ساتھ ‘دوہری ناانصافی’ ہے یہ کیا ہو رہا ہے کہ بی جے پی حکومتوں میں عورت ہونا جرم بن گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں
کانگریس کچرا پارٹی:کے ٹی آر
حکومت کی پالیسیوں سے کروڑوں افراد کی معاشی حالت کمزو :پرینکا
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
شادی کے دو گھنٹے بعد دولہے نے دی جان
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی

 راہول گاندھی نے کہاکہ ’’ان دو واقعات سے نریندر مودی کی ڈبل انجن والی حکومتوں میں ہونے والی ’ڈبل ناانصافی‘ کو سمجھیں۔ اترپردیش میں دو بہنوں نے زیادتی کے بعد پھندہ لگاکر خودکشی کرلی، اب انصاف نہ ملنے اور مقدمہ واپس لینے کے دباؤ کے باعث ان کے والد کو بھی پھندہ لگاکر خودکشی کرنی پڑی۔

مدھیہ پردیش میں خاتون کی عزت خاک میں مل گئی، غریب شوہر نے انصاف کی فریاد کی تو دو بچوں سمیت پھندہ پر لٹک گیا، شنوائی نہ ہونے سے مایوس، ڈبل انجن والی حکومت میں انصاف مانگنا جرم ہے۔

دوست میڈیا کے ذریعے بڑی محنت سے بنائی گئی جھوٹی تصویر کو بچانے کے لیے نہ صرف متاثرین بلکہ ان کے اہل خانہ کے ساتھ بھی دشمنوں جیسا سلوک بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ایک روایت بن چکی ہے۔

گاندھی نے کہاکہ ‘ہاتھرس سے اناؤ اور مندسور سے پوڑی تک بی جے پی کے دور حکومت میں خواتین کے خلاف ہونے والے مظالم کے بعد ان کے خاندان انصاف کے لیے ترس رہے تھے۔ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں ورنہ آج نہیں تو کل اس ظلم کی آگ آپ تک بھی پہنچے گی۔

وڈرا نے کہاکہ “کانپور میں اجتماعی عصمت دری کی گئی دو نابالغ لڑکیوں نے خودکشی کر لی۔ اب ان لڑکیوں کے والد نے بھی خودکشی کر لی ہے۔ الزام ہے کہ متاثرہ خاندان پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ اتر پردیش میں متاثرہ لڑکیاں اور خواتین انصاف مانگیں تو ان کے خاندانوں کو تباہ کرنا ایک اصول بن گیا ہے۔

اناؤ، ہاتھرس سے لے کر کانپور تک – جہاں کہیں بھی خواتین پر تشدد کیا گیا، ان کے خاندانوں کو تباہ کر دیا گیا۔ اس جنگل راج میں عورت ہونا جرم بن گیا ہے جہاں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، آخر ریاست کی کروڑوں خواتین کیا کریں، کہاں جائیں؟