اکھلیش یادو نے بھی چھوڑا کانگریس کا ساتھ، دہلی میں عاپ کو ملی ممتا بنرجی اور اکھلیش کی حمایت
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے چند دن پہلے کہا تھا کہ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہرانے کی صلاحیت رکھتا ہو، سماج وادی پارٹی اس کا ساتھ دے گی۔
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد سے ہی سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ اس بار دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی (عاپ) کے درمیان مقابلہ سخت ہونے کی توقع ہے۔ دہلی میں پانچ فروری کو ووٹنگ ہوگی جبکہ نتائج آٹھ فروری کو آئیں گے۔ اس سے پہلے سماج وادی پارٹی کے صدر، اکھیلیش یادو اور ترنمول کانگریس (TMC) نے عام آدمی پارٹی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے چند دن پہلے کہا تھا کہ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہرانے کی صلاحیت رکھتا ہو، سماج وادی پارٹی اس کا ساتھ دے گی۔ دہلی میں کانگریس کا کوئی مضبوط تنظیم نہیں ہے، اس لیے ہمارا تعاون عام آدمی پارٹی کے ساتھ ہوگا۔ ہم دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ساتھ مل کر مہم چلائیں گے کیونکہ صرف وہی بی جے پی کو ہرا سکتی ہے۔
دہلی میں ترنمول کانگریس (TMC) نے بھی عام آدمی پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ TMC کے رہنما، کنال گوس نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دہلی میں دوبارہ عام آدمی پارٹی کی حکومت آئے گی۔ دہلی میں بی جے پی کا مکمل صفایا ہو جائے گا۔
اس سے پہلے سماج وادی پارٹی کے صدر، اکھیلیش یادو نے بھی عام آدمی پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ دہلی میں کانگریس کے بجائے عام آدمی پارٹی کا ساتھ دیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی میں انتخابات کے لیے 70 اسمبلی نشستوں پر انتخاب کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دہلی میں کل 1 کروڑ 55 لاکھ ووٹرز ہیں جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 83.49 لاکھ، خواتین ووٹرز 71.74 لاکھ اور نوجوان ووٹرز 25.89 لاکھ ہیں۔ پہلی بار ووٹ دینے جا رہے نوجوانوں کی تعداد 2.08 لاکھ ہے جبکہ دہلی میں 13 ہزار سے زیادہ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی بغیر کسی اتحاد کے خود مقابلہ کر رہی ہے۔ دریں اثنا، لوک سبھا انتخابات میں وہ انڈیا اتحاد کے تحت انتخابات لڑ رہی تھی، جس میں عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی اور ترنمول کانگریس بھی شامل تھیں۔
لیکن دہلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہوسکا ہے۔ اب عام آدمی پارٹی کو سماج وادی پارٹی اور ترنمول کانگریس کا ساتھ مل چکا ہے جبکہ کانگریس اس بار تنہا میدان میں ہے۔