شمالی بھارت

2011 کے بعد جاری تمام او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ

کلکتہ ہائی کورٹ نے 2011میں ترنمو ل کانگریس کے حکومت آنے کے بعد جاری کئے گئے تمام اوبی سی سرٹیفکٹ کو منسوخ کردیا ہے۔

کولکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے 2011میں ترنمو ل کانگریس کے حکومت آنے کے بعد جاری کئے گئے تمام اوبی سی سرٹیفکٹ کو منسوخ کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
26ہزار اساتذہ کی تقرری منسوخی پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
بی جے پی ارکان اسمبلی نے امبیڈکر کے مجسمہ کو گنگاجل سے دھویا
مغربی بنگال میں راج بھون اور سکریٹریٹ میں نئی رسہ کشی
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
سندیش کھالی میں کیمپ آفس قائم کرنے سی بی آئی کا فیصلہ

عدالت نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی حکومت نے اوبی سی سرٹیفکیٹ قواعد وضوابط کے تحت جاری نہیں کئے ہیں۔کلکتہ ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ اس فیصلہ کے بعد منسوخ شدہ سرٹیفکیٹ کوکسی بھی ملازمت کے عمل میں استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

ہائی کورٹ کے اس حکم کے نتیجہ میں تقریباً 5 لاکھ او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ اس فیصلہ سے ان لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جنہوں نے پہلے ہی اس سرٹیفکیٹ کو استعمال کرنے کا موقع مل چکا ہے۔چہارشنبہ کو کلکتہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں ترنمول کانگریس کی حکومت کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ 2010 کے بعد جاری کردہ تمام او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیئے جائیں گے۔ اتفاق سے ریاست میں 2011 سے ترنمول کانگریس برسراقتدار آئی ہے۔ نتیجہ کے طور پر عدالت کا حکم صرف ترنمول جماعت کی طرف سے جاری کردہ او بی سی سرٹیفکیٹ پر اثر انداز ہونے والا ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ 2010 کے بعد جتنے بھی او بی سی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں وہ قانون کے مطابق صحیح طریقہ سے پیش نہیں کیے گئے ہیں۔ اس لئے اس سرٹیفکیٹ کو منسوخ کیا جارہا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس ہدایت کا ان لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جنہوں نے اس سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے پہلے ہی نوکری حاصل کی ہے یا وہ نوکری حاصل کرنے کے مراحل میں ہیں۔ دوسرے اب اس سرٹیفکیٹ کو ملازمت کے عمل میں استعمال نہیں کرسکیں گے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس تپبرتا چکرورتی اور جسٹس راج شیکھر منتھا نے چہارشنبہ کے دن یہ فیصلہ سنایا۔ بنچ نے کہاکہ اس فیصلہ کے بعدریاستی مقننہ یعنی اسمبلی کو فیصلہ کرنا ہے کہ او بی سی کون ہوں گے۔مغربی بنگال پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کمیشن او بی سی کی فہرست کا تعین کرے گا۔ اس فہرست کو ریاستی مقننہ یا اسمبلی کو بھیجا جانا چاہیے جن کے ناموں کو اسمبلی سے منظوری دی جائے گی وہ بعد میں او بی سی سمجھے جائیں گے۔

a3w
a3w