حیدرآباد

جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کی ووٹوں کی گنتی کی تمام تیاریاں مکمل، جمعہ کو امیدواروں کی قسمت کا ہوگا فیصلہ

تلنگانہ کانگریس کے صدر مہیش کمار گوڑ اور ریاستی وزراء کو یقین ہے کہ پارٹی 30 سے 50 ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کرے گی، جبکہ بی آر ایس نے حکمران جماعت پر بے ضابطگیوں کے الزامات لگاتے ہوئے نشست برقرار رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی گنتی کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ یوسف گوڑہ میں واقع کوٹلہ وجیا بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم میں جمعہ کی صبح آٹھ بجے سے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

انتخابی عہدیداروں کے مطابق 42 میزوں پر دس مرحلوں میں گنتی مکمل کی جائے گی۔ چیف الیکٹورل آفیسر سی سدھارتھن ریڈی نے بتایا کہ 48.49 فیصد رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ کل ایک لاکھ چورانوے ہزار چھ سو اکتیس ووٹ پول ہوئے جن میں 99,771 مرد، 94,855 خواتین اور پانچ دیگر ووٹر شامل ہیں۔

ڈاک کے ذریعے 101 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 103 معمر اور معذور ووٹروں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ دیا۔ یہ ضمنی انتخاب بی آر ایس کے رکن اسمبلی ماگنٹی گوپی ناتھ کے دیہانت کے باعث کرایا جا رہا ہے۔

بی آر ایس نے ان کی اہلیہ ماگنٹی سنیتا کو امیدوار نامزد کیا ہے جو براہِ راست کانگریس کے نوین یادو کے خلاف میدان میں ہیں، جب کہ بی جے پی نے لنکالا دیپک ریڈی کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔

ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس کو 46 سے 48 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے جبکہ بی آر ایس 41 سے 42 فیصد تک محدود رہ سکتی ہے، اور بی جے پی کو 6 سے 8 فیصد ووٹ ملنے کا تخمینہ ہے۔

تلنگانہ کانگریس کے صدر مہیش کمار گوڑ اور ریاستی وزراء کو یقین ہے کہ پارٹی 30 سے 50 ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کرے گی، جبکہ بی آر ایس نے حکمران جماعت پر بے ضابطگیوں کے الزامات لگاتے ہوئے نشست برقرار رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر این رامچندر راؤ نے بھی اپنی پارٹی کی کامیابی پر اعتماد ظاہر کیا۔ یاد رہے کہ 2023 کے انتخابات میں بی آر ایس کے مگنتی گوپیناتھ نے کانگریس کے محمد اظہرالدین کو 16,337 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔

اس وقت گوپیناتھ کو 80,549 ووٹ، اظہرالدین کو 64,212 ووٹ اور بی جے پی کے دیپک ریڈی کو 25,866 ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ اس بار مجلسِ اتحادالمسلمین نے کانگریس امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔