چیف منسٹر سدارامیا کی اہلیہ درخواست پر 14 پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ
موڈا کا یہ اقدام وزیر اعلیٰ کی اہلیہ بی ایم پاروتی کی متنازعہ پلاٹوں کی واپسی کے لیے کی گئی ایک بے مثال درخواست کے بعد ہے، جس سے وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے خلاف زمین کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے الزامات سے متعلق تنازعہ میں نئی جان پھونکی گئی ہے۔۔
بنگلورو: کرناٹک میں بدھ کو میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (موڈا) کے الاٹمنٹ گھپلہ میں ڈرامائی موڑ میں چیف منسٹر سدارامیا کی اہلیہ کی درخواست پر 14 متنازعہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ کو سرکاری طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ ایک عہدیدار نے آج یہاں بتایا کہ موڈا نے اس الاٹمنٹ کو منسوخ کردیا۔
موڈا کا یہ اقدام وزیر اعلیٰ کی اہلیہ بی ایم پاروتی کی متنازعہ پلاٹوں کی واپسی کے لیے کی گئی ایک بے مثال درخواست کے بعد ہے، جس سے وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے خلاف زمین کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے الزامات سے متعلق تنازعہ میں نئی جان پھونکی گئی ہے۔۔
کرناٹک قانون ساز کونسل کے رکن اور وزیر اعلیٰ کے بیٹے ڈاکٹر یتندرا سدارامیا نے منگل کو اپنی ماں کی طرف سے موڈا دفتر میں 14 متنازعہ اراضی کے پلاٹوں کو جاری کرنے کے لیے ایک رسمی درخواست داخل کی۔
موڈا کمشنر رگھونندن نے کوئی وقت ضائع نہیں کیا اور اصل میں مسز سدارامیا کو الاٹ کیے گئے پلاٹوں کی سیل ڈیڈ منسوخ کر دی۔ اس کے ساتھ ہی اب متنازعہ زمین واپس موڈا کے قبضے میں آ گئی ہے، حالانکہ اس معاملے پر سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
رگھونندن نے کہاکہ "قانونی ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد ہم نے مسز سدارامیا کے نام پر الاٹ کیے گئے 14 پلاٹوں کو منسوخ کر دیا ہے اور حکومت کو اس سے آگاہ کر دیا ہے۔ اب زمینیں واپس موڈا کے قبضے میں آچکی ہیں اور ہم اگلے اقدامات کا تعین کرنے کے لیے مزید قانونی مشورہ کریں گے۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ الاٹمنٹ کی منسوخی کا فیصلہ وزیر اعلیٰ یا ان کے خاندان کو جاری تحقیقات سے مستثنیٰ نہیں ہے کہ انہیں اصل میں یہ الاٹمنٹ کیسے کی گئی۔
اس گھوٹالے نے کرناٹک کی سیاست میں پہلے ہی ہلچل مچا دی ہے، جس میں اپوزیشن لیڈر بشمول بھارتیہ جنتا پارٹی کے پرتاپ سمہا نے وزیر اعلیٰ پر حملہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔