مشرق وسطیٰ

عراق کے ایک گروپ نے وادی اردن میں اسرائیلی اہداف پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی

عراق کے ایک شیعہ ملیشیا گروپ نے اتوار کی شام وادی اردن میں اسرائیلی ٹھکانوں پر کیے گئے ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بغداد: عراق کے ایک شیعہ ملیشیا گروپ نے اتوار کی شام وادی اردن میں اسرائیلی ٹھکانوں پر کیے گئے ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

متعلقہ خبریں
عراق میں علمی و روحانی قافلے کی زیارتیں، مقدس مقامات کی زیارتوں کا سلسلہ جاری
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری نے نماز مغرب کی امامت جامع مسجد کوفہ میں کی
مولانا محمد محسن پاشاہ کا عراق میں زیارتوں کا سلسلہ جاری، مسلمانوں کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام

ملیشیا گروپ نے ایک بیان میں کہاکہ اتوار کو اپنی نوعیت کا یہ پانچواں حملہ، "غزہ کی پٹی کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے” کیا گیا تھا جس میں "دشمن کے مضبوط ٹھکانوں” کو نشانہ بنانے کا عزم کرتے ہوئے گروپ نے متاثرہ مقامات کی وضاحت نہیں کی اور نہ ہی کسی جانی نقصان کی اطلاع دی۔

اس سے پہلے دن میں اس گروپ نے اسرائیلی اہداف پر کئی ڈرون اور میزائل حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں جنوبی اسرائیل میں فجر کے وقت سائٹس پر ڈرون حملہ، شمال میں کئی مقامات پر جدید العرقب کروز میزائلوں کا حملہ اور صبح میں وادی اردن میں ایک اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ شامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں اسرائیل فلسطین تنازعہ کے آغاز کے بعد سے عراق میں اسلامی مزاحمت نے غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں خطے میں اسرائیلی اور امریکی اہداف پر کئی حملے کیے ہیں۔