تلنگانہ

قبرستان قلندر شاہ کی اراضی پر قبضہ کی ایک اور کوشش ناکام

قدیم قبرستان قلندر شاہ کی اراضی پر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد ربانی نامی رئیل اسٹیٹ تاجر کی جانب سے کڑیاں گاڑھنے کی کوشش کی۔

محبوب نگر: قدیم قبرستان قلندر شاہ کی اراضی پر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد ربانی نامی رئیل اسٹیٹ تاجر کی جانب سے کڑیاں گاڑھنے کی کوشش کی اطلاع پرخواجہ فیاض الدین انور پاشاہ صدر قبرستان تحفظ کمیٹی،محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ صدر مجلس، مقصود بن احمد ذاکر ایڈوکیٹ صدر یوتھ مجلس،محمد تقی حسین صدر عیدگاہ کمیٹی،سید سعادت اللہ حسینی بلدی فلور لیڈر مجلس،محمد محبوب نمایندہ کونسلر بلدی حلقہ 26 نے قبرستان قلندر شاہ پہنچ کر شدید احتجاج کیا۔

اس پر محمد ربانی نے اعتراف کیا کہ قبرستان کے متعلق لینڈ گرابر پرکاش گوڑ کی اہلیہ اور فیصل نامی شخص نے انہیں گمراہ کیا اور قبرستان کی اراضی کو پٹہ اراضی بتا کر انہیں فروخت کرنے کی کوشش کی گئی۔ ربانی نے احتجاجی قائدین سے معذرت خواہی کرتے ہوئے اس اراضی ہر دوبارہ نہ آنے کا وعدہ کیا۔

اس موقع پر اخباری نمایندوں سے بات کرتے ہوئے خواجہ فیاض الدین انور پاشاہ نے بتایا کہ فیصل نامی ایک نوجوان جو کا محلہ مکہ مسجد کا رہنے والا ہے اس نے شب برات کے موقع پر قبرستان کی صفائی کی اجازت طلب کی جس پر انہوں صفائی کی اجازت دی تھی لیکن فیصل نے ان کی اجازت کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

انور پاشاہ نے بتایا کہ قبرستان قلندر شاہ قدیم قبرستان ہے اور اس کی حفاظت کیلئے شہر کے مسلمان عرصہ دراز سے جد و جہد کرتے ہوئے اس پر ناجائز قبضہ کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔ عبدالہادی ایڈوکیٹ نے کہا کہ قلب شہر موجود اس قبرستان کی قیمتی اراضی پر موجو قبروں کی مسماری کی بارہا کوشش کی گئی لیکن ہم سب نے اس اراضی کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

مقصود بن احمد ذاکر ایڈوکیٹ نے کہا کہ اس قبرستان کو ایک انچ اراضی پر بھی قبضہ نہ ممکن ہے۔انہوں منتبہ کیاکہ اگر آئندہ کسی نے بھی اس اراضی پر قبضہ کوشش کی تو اس کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑے گا اورکا سماجی بائیکاٹ بھی کیاجائیگا۔ محمد تقی حسین نے کہا کہ اس قبرستان کی اراضی پر کوئی اگر بری نظر ڈالنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کو شہر محبوب نگر کے مسلمانوں کے غیص و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سید سعادت اللہ حسینی نے کہاکہ قبرستان قلندر شاہ کی اراضی کے تحفظ کیلئے کمپاونڈ وال کی تعمیر کیلئے بلدیہ میں تجویز پیش کی گئی ہے اور بہت جلد کمپاونڈ وال کی تعمیر کو یقینی بنایا جائیگا۔

اس موقع پر محمد انور، محمد منیر، محمد اسمعیل کی قیادت میں محلہ مسجد صوفیہ ڈسلیری کے نوجوان قمر،اسماعیل شکیل،ابراہیم یعقوب وغیرہ نے بھی شدید احتجاج درج کیا۔ وقف انسپکٹر محمد ریاض نے بھی موقع پر پہنچ کر پنچنامہ کیا اور ایک رپورٹ وقف بورڈ کو روانہ کرنے کی بات کہی۔