مذہبحج 2024

ذبیحہ کے جنین کا حکم

گابھن گائے کو ذبح کر نے کے بعد اس کے اندر کے بچے کے گوشت کا کیا حکم ہے ؟ اس میں جان نہیں ہے ، صرف خون ذبح کیا جائے تو نکلتا ہے ، اگر ذبح بھی نہ کریں تو اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟

سوال:- گابھن گائے کو ذبح کر نے کے بعد اس کے اندر کے بچے کے گوشت کا کیا حکم ہے ؟ اس میں جان نہیں ہے ، صرف خون ذبح کیا جائے تو نکلتا ہے ، اگر ذبح بھی نہ کریں تو اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟

مقامی قصاب ایسا ہے ، ویسا ہے اور نرم گوشت ہے کہہ کر گاہکوں کو دیتے ہیں ، کیا اس کو استعمال کیا جاسکتا ہے ؟اس سلسلہ میں تفصیل سے وضاحت فرمائیں ۔( شیخ عیاض، چرلا پلی )

جواب:- گابھن جانور کے پیٹ سے جو بچہ نکلے ، اگر نکلتے وقت زندہ تھا ،توبالاتفاق اسے ذبح کردیا جائے تو حلال ہے ،ذبح کرنے سے پہلے مرجائے تو حرام ہے ،

اگر مردہ پیدا ہوا ، اس کی تخلیق مکمل نہیں ہوئی ہو ، تو فقہاء متفق ہیں کہ اس کا کھانا حرام ہے ، کیوں کہ وہ ’’مضغۃ ‘‘ کے حکم میں ہے ، جو صورت آپ نے دریافت کی ہے ، وہ کچی ہے ، اس لئے حرام ہے ،

اور اگر مردہ پیدا ہونے والاکامل الخلقہ ہو ، تو امام ابو حنیفہ ؒ کے نزدیک اب بھی اس کا کھانا حرام ہی ہو گا ، صاحبینؒ اور امام شافعیؒ کے نزدیک اس کا کھانا حلال ہے ،

علامہ کاسانیؒ نے دلائل کے ساتھ جانور کے زیر حمل بچہ کا یہ حکم بیان کیا ہے ۔(بدائع الصنائع:۴ ؍۱۵۹) –امام ابو حنیفہؒ کے قول میں احتیاط ہے ، اور حلال و حرام کے مسائل میں احتیاطی پہلو پر عمل کرنا چاہئے ،

اس لیے گابھن گائے کے پیٹ سے نکلنے والے بچہ کو جب تک شرعی طور پر ذبح نہ کردیا جائے اس کا کھانا جائز نہیں ، خواہ مردہ پیدا ہوا ہو ، یا پیدا ہوکر مر گیا ہو ۔ واللہ اعلم ۔