آندھراپردیش

آندھراپردیش: نامعلوم افراد نے طالبعلم کو زندہ جلا دیا

شدید جھلسی حالت میں امرناتھ کو گنٹور کے جنرل ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ جمعہ کی صبح کو چیرکو پلی منڈل کے موضع راجا اوولو میں پیش آیا۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے ضلع باپٹلہ میں جمعہ کے روز نامعلوم افراد نے جماعت دہم کے ایک طالب علم کو زندہ جلادیا۔ حملہ آواروں نے 15 سالہ یوامرناتھ پر اس وقت پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی جبکہ طالب علم، ٹیوشن کیلئے جارہا تھا۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج
طالب علم کو زدوکوب کا واقعہ، ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر
اے پی کے چیف منسٹر پر جگن موہن ریڈی کی شدید تنقید

شدید جھلسی حالت میں امرناتھ کو گنٹور کے جنرل ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ جمعہ کی صبح کو چیرکو پلی منڈل کے موضع راجا اوولو میں پیش آیا۔ امرناتھ مقامی اسکول میں دہم جماعت کا طالب علم تھا۔

وہ، اپنی سیکل پر ٹیوشن کلاس کیلئے جارہا تھا کہ چند نوجوانوں نے اسے ریڈلا پلی کے قریب روکا اور پھر ان نامعلوم افراد نے اس طالب علم پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ طالب علم کی چیخ وپکار سن کر مقامی افراد فوری پہنچ کر آگ بجھا دی اور شدید جھلسی حالت میں امرناتھ کو گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل منتقل کردیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔

 موت سے قبل بیان ریکارڈ کراتے ہوئے اس لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ وینکٹیشور ریڈی اور دیگر چند افراد مجھے اذیت دے رہے تھے۔ دریں اثنا لڑکے کے دادا ریڈایا نے کہا کہ ایک لڑکا جو امرناتھ کی بہن کو ہراساں کررہا تھا، اس قتل کے لئے ذمہ دار ہے۔

 امرناتھ نے اپنی بہن کو ہراساں کرنے پر اُس لڑکے کی سرزنش کی تھی۔ امرناتھ، کالج کے قریب جہاں اس کی بہن زیرتعلیم ہے، پھرتے رہنے پر لڑکے کو وار ننگ دی تھی، پولیس نے کیس درج کراتے ہوئے حملہ آواروں کی تلاش شروع کردی۔